• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ پولیس کے12ہزار افسران و اہلکار جرائم میں ملوث، آئی جی کی عدالت میں رپورٹ

کراچی (ا سٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں محکمہ پولیس میں جرائم اور قواعد وضوابط کی خلاف ورزی پر پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران آئی جی سندھ کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ سندھ پولیس کے 12ہزار افسران و اہلکار مختلف جرائم میں ملوث ہیں،رپورٹ میں آئی جی سندھ کی جانب سے گریڈ 17کے 31افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش کی کی گئی جبکہ گریڈ 18 سے 21 تک کے 35 افسران کے خلاف بھی کارروائی کی سفارش کی گئی،رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ گریڈ 16 اور اس سے کم کے 184 پولیس افسران کو سزائیں دے دی گئیں ہیں، سیکریٹری داخلہ نے کہا کہ کسی کیساتھ امیتازی سلوک نہیں کیا ،کارروائی مکمل انکوائری کے بعد کی گئی،عدالت نے آئندہ سماعت پر تمام فریقین کو دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت آئندہ تاریخ کے لئےملتوی کردی۔ تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری میں جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 2رکنی بینچ کے روبرو منگل کومحکمہ پولیس میں جرائم اور قواعد وضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی سے متعلق کیس سماعت ہوئی۔سماعت کے دوران عدالت میں ہوم سیکریٹری سمیت دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے،عدالت میں ہوم سیکریٹری کی جانب سے محکمہ پولیس میں جرائم اور قوائد وضوابط کی خلاف ورزی پر پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی سے متعلق نئی رپورٹ پیش کی گئی۔ہوم سیکریٹری کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ میں موقف اپنایا گیا کہ پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی جاری ہے کسی کے ساتھ بھی امیتازی سلوک نہیں برتا گیا، تمام اہلکاروں وافسران کے خلاف کارروائی مکمل انکوائری کے بعد عمل میں لائی گئی۔ اعلیٰ پولیس افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے لئے وفاقی حکومت سے سفارش کردی گئی ہے۔
تازہ ترین