• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شمالی کوریا میں 40 برس تک قید رہنے والا سابق امریکی فوجی چل بسا

ٹوکیو (جنگ نیوز) شمالی کوریا میں 40 برس تک قید رہنے والا سابق امریکی فوجی جاپان میں چل بسا ۔چارلز جینکنز کو 2004 میں شمالی کوریا نے رہا کر دیا تھا اور آج کل وہ اپنی فیملی کے ساتھ جاپان میں مقیم تھے۔ 1960 کی دہائی میں وہ ان چار امریکی فوجیوں میں سے ایک تھے جنھوں نے شمالی کوریا میں پناہ لینے کی کوشش کی تاہم چاروں میں سے صرف انھیں ہی رہائی مل سکی۔دیگر مفرور فوجی شمالی کوریا میں ہی انتقال کر گئے تھے۔ ہتومی بھی ایک سابق شمالی کوریائی قیدی ہیں۔1965 میں جب وہ جنوبی کوریا کی جانب سے ڈی ایم زی (شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان سرحد) تو اس وقت انھوں نے فیصلہ کیا کہ وہ شمالی کوریا فرار ہو جاتے ہیں کیونکہ انھیں خوف تھا کہ یا تو وہ سرحد پر گشت کرتے ہوئے مارے جائیں گے یا انھیں لڑنے کے لیے ویتنام بھیج دیا جائے گا۔ان کا خیال تھا کہ جب وہ شمالی کوریا میں ہوں گے تو وہ وہاں روسی سفارتخانے میں پناہ لے لیں گے اور آخرکار کسی موقعے پر قیدیوں کے تبادلے میں واپس امریکا پہنچ جائیں گے۔24 سال کی عمر میں انھوں نے شمالی کوریا میں جا کر پناہ مانگی۔تاہم روس نے انھیں اور ان کے ساتھ فرار ہونے والے دیگر فوجیوں، کسی کو بھی پناہ نہیں دی۔ اس کے بجائے انھیں شمالی کوریا میں بطور قیدی رہنا پڑا۔
تازہ ترین