• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بر منگھم میں پاک بر طانیہ ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ کا نفرنس، تجارتی وفود کے تبادلہ کی یاداشت پر دستخط

برمنگھم (آصف محمود براہٹلوی) پاکستان سی پیک کے آغاز کے بعد ٹریڈ اور عالمی سرمایہ کاری کیلئے ایک آئیڈیل ملک ہے، سی پیک نے پاکستان کا مقام عالمی دنیا میں بدل کر رکھ دیا، اب دنیا کے ترقی یافتہ ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہش مند ہیں یہ روشن مضبوط اور مستحکم پاکستان کی نشانی ہے۔ برطانیہ کے دوسرے بڑے شہر برمنگھم میں پاکستان و برطانیہ ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد انتہائی خوش آئند ہے۔ ان خیالات کا اظہار راولپنڈی چیمبر آف کامرس اور برمنگھم چیمبر آف کامرس کے درمیان ٹریڈ اینڈ انوسٹمنٹ کانفرنس کے موقع پر مقررین نے کیا۔ برمنگھم کے حیات ریجنسی ہوٹل میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کا بے قاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ بعدازاں دونوں ممالک کے قومی ترانے سنائے گئے، شرکا نے کھڑے ہوکر دونوں ملکوں کے قومی ترانے سنے، کانفرنس میں پاکستان سے وزیراعلیٰ پنجاب کے سینئر مشیر،LDAکے وائس چیئرمین و پنجاب انوسٹمٹ بورڈ کے وائس چیئرمین خواجہ احمد احسان کی قیادت میں جہانزیب تھورانہ، سجاد ربانی، راولپنڈی چیمبر آف کامرس کے صدر زاہد لطیف، ساجد محمود راجہ کمرشل قونصلیٹ ہائی کمیشن لندن، برمنگھم چیمبر آف کامرس کے ڈاکٹر ناصر اعوان، مس روبی، شاہد وارک، جے ایم فالکرنل، پائول اور برمنگھم قونصلر جنرل احمر اسمعیل، وائس قونصلر میاں عظمت فاروق سمیت دیگر نے شرکت کی۔ سینئر مشیر حکومت پنجاب خواجہ احمد احسان کا کہنا تھا کہ بریگزٹ کے بعد برطانوی سرمایہ کاروں کے لیے بہترین موقع ہے کہ وہ پاکستان جیسی ابھرتی ہو سرمایہ کاروں کی جنت میں انوسٹمنٹ کریں۔ پاک چائنا کوریڈور کے آغاز کے بعد سائوتھ ایشین ریجن میں پاکستان دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لیے جنت ہے۔ انہیں وہاں پر مکمل سیکورٹی اور منافع کی گارنٹی دی جارہی ہے۔ خواجہ احمد احسان کا کہنا تھا کہ چیف منسٹر پنجاب کی سپیڈ اور برمنگھم چیمبر کی سپیڈ کو ملا کر ترقی کی منازل طے کریں گے۔ اس کانفرنس سے جہاں ایک جانب دونوں ممالک کے درمیان دوستی مزید مضبوط اور بہتر ہوگی۔ وہاں تجارتی تعلقات بھی مضبوط ہوں گے۔ دونوں اطراف کے درمیان تجارتی وفود کے تبادلہ کے لیے ایک یادداشت پر بھی دستخط ہوئے، اس موقع پر لندن ہائی کمیشن کے ساجد محمود راجہ کمرشل قونصلر نے کہا کہ حکومت پاکستان نے دنیا بھر کے قونصل خانوں اور بالخصوص برطانیہ میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے ہائی کمیشن لندن کی واضح ہدایات ہیں۔ ہر سرمایہ کاروں کو مزید سہولیات فراہم کریں گے، تاکہ ملکی معیشت مضبوط ہو۔ لارڈ میئر برمنگھم کا کہنا تھا کہ پاکستان، برطانیہ کے درمیان ٹریڈ اور انوسٹمنٹ کانفرنس کا انعقاد کا برمنگھم میں ہونا انتہائی خوش آئند ہے۔ ہم دونوں چیمبرز اور ان کے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہیں۔ قونصلر جنرل احمر اسمعیل نے کہا کہ راولپنڈی چیمبر آف کامرس اور برمنگھم چیمبر کے درمیان کانفرنس کا انعقاد بہترین پیش رفت ہے اور ہمارے لیے خوشی کا مقام ہے کہ ہائی کمیشن اور قونصلر جنرل نے اس کانفرنس کے انعقاد کے لیے کوششیں کیں۔ ڈاکٹر ناصر اعوان نے کہا کہ اس طرح کی کانفرنسز کا انعقاد دونوں اطراف کے سرمایہ کاروں کے لیے اچھا موقع ہے جس سے ایک دوسرے کا اعتماد بڑھے گا اور سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا۔ برمنگھم چیمبر آف کامرس نے اس کانفرنس کا خیرمقدم کیا اور پاکستان میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی۔ دونوں چیمبرز کے درمیان تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے ایکIMOپر دستخط ہوئے۔ وائس قونصلر میاں عظمت فاروق نے کہا کہ انوسٹمنٹ کانفرنس، اس بات کا ثبوت ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی سے بڑھ کر تجارتی سرمایہ کاری کے بہترین مواقع موجود ہیں۔ اس موقع پر دونوں چیمبرز کے نمائندوں نے ایک دوسرے کو تحائف، پاکستانی کلچر پر مبنی چترالی ٹوپی، اجرک پیش کیں۔ شرکا نے آئندہ بھی اس طرح کی تجارتی سرمایہ کاری کی کانفرنسز جاری رکھنے کا عزم کیا۔
تازہ ترین