• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اب دھرنے میں پی ٹی آئی اورپی پی میرےدائیں،بائیں ہونگی،طاہرالقادری

کراچی ( ٹی وی رپورٹ )علامہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اس باردھرنے میں تحریک انصاف اورپیپلزپارٹی میرے دائیں بائیں ہوں گی،انتخابات سے قبل سسٹم تبدیل کیا جائے،سانحہ ماڈل ٹائون کے لیے پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنائی جائے جس کے مانیٹرنگ جج جسٹس باقر نجفی ہوں۔ایک انٹر ویو میں طاہرالقادری نے کہا کہ لاہور کا موسم سرد ہے لیکن امیدہے کہ سیاسی موسم گرم ہونے والا ہے ۔ باقر نجفی رپورٹ پر پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں طاہر القادری نے کہاکہ یہ رپورٹ حکومت کے لیے قانونی اعتبار سے تباہ کن اور ہلاکت انگیز ہے،یہ رپورٹ ہائی کورٹ کے موجودہ جج کی ہے جو اعلیٰ سطح کی ہے۔ راناثناء اللہ کو اس رپورٹ سے بات سمجھ میں نہیں آئے گی کیوں کہ وہ 17جون کے قتل عام کی منصوبہ بندی کرنے والے ہیں۔طاہرا لقادری نے کہا کہ رانا ثناء ماڈل ٹائون مقدمے کے اختتام پر پھانسی چڑھ جائیں گے۔ ماڈل ٹائون میں لگے بیئریئرز غیرقانونی نہیں تھے،عدالت کے حکم پر لگے تھے۔رپورٹ میں لکھا گیا تھا کہ 12تھانوں کا لشکر بیئریئرز ہٹانے نہیں گیا تھا۔میرے نزدیک رپورٹ کا ایک ایک حرف شواہد ہے،دلائل ہیں۔ ہم نے بدلا لینا ہے اور قاتلوں کو ہر قیمت پر انجام پر پہنچاناہے۔ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف سرینڈر نہیں کریں گے تو ہم سرینڈر کرنا سیکھا دیں گے۔ اگر عدالتوں نے شہباز شریف کوبے گناہ قرار دے دیا تو ہم شور شراباختم کردیں گے،ہم نواز شریف کی طرح شور نہیں مچائیں گے۔اس سوال کہ کس چیز پر عوامی تحریک سڑکوں پر آنے یا نہ آنے کا فیصلہ کرے گی، کےجواب میں ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ یہ کہنا قبل ازوقت ہے،ہم تمام عوام کو زیر بحث لارہے ہیں،ہماری مشاورت جاری ہے ۔ایک اورسوال کہ کیا اب کی بار آپ کے ساتھ دیگر سیاسی جماعتیں بھی ساتھ ہوں گی،کیا یہ تاثر ٹھیک ہے،کےجواب میں طاہر القادری نے کہا کہ اگر اس کی ضرورت پڑی تو انشاء اللہ پیپلزپارٹی ، تحریک انصاف، پی ایس پی ، مسلم لیگ ق اور جماعت اسلامی بھی ہمارے ساتھ ہوگی۔میزبان کے اس سوال پر کہ کیا آپ تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی کے درمیان ثالثی کا کرداراداکریں گے،کےجواب میں طاہرالقادری نے کہا کہ وہ دونوں ایک ساتھ پہلے ہی کھڑے ہوچکے ہیں،اب تو صرف منظر بنانا ہے،ان کو ہم ایک ہی صف میں کھڑا کر یں گے،میرے دائیں اور بائیں دونوں جماعتیں کھڑی ہوں گی،دونوں جماعتیں میراغیر مشروط طور پر ساتھ دینے کا اعلان کرچکی ہیں۔ میرامطالبہ ہے کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ فوری مستعفی ہوکر قانون کے آگے سرینڈر کریں،تمام پولیس افسران بھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہوں۔ سانحہ ماڈل ٹائون کے لیے پاناما طرز کی جے آئی ٹی بنائی جائے جس کے مانیٹرنگ جج جسٹس باقر نجفی ہوں۔اس حکومت کا ایک دن بھی ر ہنا ملک کے لیے مفید نہیں،خطرناک ہے ۔ میزبان کے ایک اور سوال کہ کیا آپ حکومت گرائو تحریک کا بھی ارادہ رکھتے ہیں؟ جواب میں طاہر القادری نے کہا جب یہ خو دمستعفی نہیں ہوں گے اپنے آپ کو قانون کے سپرد نہیں کریں گے تو پھر اگلا مرحلہ حکومت گرائو ہوگا، ہم تو ریاست بچائو کے حق میں ہیں۔ حکومت گرائو تحریک میںبھی پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف ہمارا ساتھ دیں گی۔حکومت گرائو تحریک سے میری مراد حکومت پنجاب ہے۔ آصف علی زرداری کی منہاج القرآن سیکریٹیریٹ آمد کے حوالے سے ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا ماڈل ٹائون سانحے پر وہ اظہار یکجہتی کے لیے آئے اور غیر مشروط حمایت کی میں اس کو ویلکم کرتا ہوں۔ آپ آج بھی پیپلزپارٹی اور اس کی قیادت کو کرپٹ سمجھتے ہیں؟ طاہر القادری نے کہا ہم سنگل پوائنٹ ایجنڈے پر ایک ہوئے ہیں اس وقت ایسی کوئی با ت نہیں کروں گا جو سنگل پوائنٹ ایجنڈے کو نقصان پہنچائے۔ کرپشن کے خلاف میرا نقطہ نظر جو روز اول تھا وہ آج بھی ہے اس ملک کو کرپشن سے پاک کرنا میں اس سے نہ کبھی ہٹا ہوں اور نہ ہٹوں گا۔اسسوال کہ کیا پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کا دونوں کو قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ ہے کیا آپ سمجھتے ہیں قبل ازوقت انتخابات پاکستان کے مسائل کا حل ہیں جواب میں طاہر القادری نے کہا میرے نزدیک ان کا پہلے مواخذہ ہونا چاہیے، اصلاحات ہوں پھر انتخابات ہونے چاہئیں اگر یہ ہی سسٹم برقرار رہتا ہے تو انتخاب اس قوم کو اچھی جمہوریت اور اچھے لوگ نہیں دے سکتا۔ 
تازہ ترین