• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ریاست کا حصہ، ہم بھی حکومت ہیں ،جہاں خلا ہوگا پُر کرینگے، چیف جسٹس

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ نے بیسٹ وے سیمنٹ فیکٹری کو کٹاس راج مندرکاتالاب سات روز میں بھرنے کاحکم دیتے ہوئے پنجاب حکومت سے سیمنٹ فیکٹریاں لگانے کاطریقہ کار، فیکٹریوں سے پیداہونے والی ماحولیاتی آلودگی کی تفصیلات طلب کرلی ہیں‘چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس د یئے کہ ہم ریاست کا حصہ ہیں‘ اپنے دائرہ اختیار سے باہر نہیں جائیں گے‘ ایک طرح تو ہم بھی حکومت ہی ہیں‘جہاں فرائض میں غفلت ہوگی وہاں مداخلت کریں گے‘جہاں انتظامی خلا ہو گا ہم پر کریں گے ‘ جانتاہوں حکومت کیسے احکامات دیتی ہے‘ملک کے ادا ر و ں کو قابلیت کی بنیاد پر نہیں بلکہ سیاسی طور پر چلایا جاتا ہے، سب کو معلوم ہے کہ اداروں سے سہولت کیسے حاصل کی جاتی ہے‘وزیر اعلی سندھ سے پوچھا تھا کہ کیا آپ میرے ساتھ تھر جا کر ایک گلاس پانی پی سکتے ہیں، اب وزیر اعلی پنجاب سے بھی بولوں گا کہ کیا آپ اس علاقے کا پانی پی سکیں گے‘کیا ملک میں اشرافیہ کے لئے کوئی قانون نہیں؟، مقامی سطح پر ماحول خراب ہوا تو ساری فیکٹریاں بند کرا دیں گے۔بدھ کو چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ متروکہ وقف املاک بورڈ کے چیئرمین صدیق الفاروق نے جواب جمع کروادیا اور بتایا کہ کٹاس کے قدیم مندروں کو بے ادبی سے بچانے کیلیے بند رکھا گیا ہے کیونکہ بابری مسجد کی شہادت کے بعد ہنومان مندر اورشری رام مندر سے مورتیاں اٹھا لی گئی تھیں۔
تازہ ترین