• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی میں 30 سالہ لیز کے نام پر بیوقوف بنایا جارہا ہے، سندھ ہائیکورٹ

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائیکورٹ میں جعلی دستاویزات پر اراضی کی فروخت سے متعلق کیس میں سابق ڈی ڈی او ریونیو اللہ بچایو سمیت دیگر ملزمان کی جانب سے ضمانت کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت کے دوران چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ نے اپنے ریماکس میں کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے یہاں کراچی میں 30؍ سالوں کی لیز کے نام پر لوگوں کو بیوقوف بنایا جارہا ہے، کوئی سولر لائٹس کے نام پر اربوں کھا جاتا ہے تو کوئی درختوں کو کاٹ کر زمینوں پر قبضہ کرکے گھر بنالیتا ہے۔ سماعت کے دوران وکیل صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ ریکارڈ میں کوئی غبن نہیں کیا گیا اور نہ ہی پیسوں کا نقصان ہوا تاہم چیف جسٹس نے وکیل صفائی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اتنے جذباتی نہ ہوں ملزمان نے کروڑوں روپے چوری کئے ہیں کوئی بکری نہیں چرائی۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت آج (جمعرات تک) کیلئے ملتوی کردی۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں قائم 2؍ رکنی بینچ کے روبرو بدھ کو جعلی دستاویزات پر اراضی کی فروخت سے متعلق کیس میں سابق ڈی ڈی او ریونیو اللہ بچایو، سابق ڈی سی ملیر شوکت جوکھیو، سابق ای ڈی او ریونیو علی اکبر ہنگورو کی جانب سے ضمانت کے لئے دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی ۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کا اپنے ریماکس میں کہنا تھا کہ سب کو پتہ ہے یہاں کراچی میں 30؍ سال لیز کے نام پر لوگوں کو بیوقوف بنایا جارہا ہے۔کوئی سولر لائٹس کے نام پر اربوں کھا جاتا ہے تو کوئی درختوں کو کاٹ کر زمینوں پر قبضہ کرکے گھر بنا لیتا ہے۔ عدالت میں وکیل صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ ریکارڈ میں ملزمان نے کو ئی غبن نہیں کیا، نہ ہی اس کیس میں پیسوں کا نقصان ہوا، میرے موکلوں نے مختیارکار اور دیگر سے انکوائری کرائی تھی۔ چیف جسٹس نے وکیل صفائی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ اتنے جذباتی نہ ہوں ملزمان نے کروڑوں روپے چوری کئے ہیں کوئی بکری نہیں چرائی۔ سماعت کے دوران وقت کی کمی کے باعث عدالت نے ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر مزید کارروائی جمعرات (آج) تک کے لئے ملتوی کردی۔ ملزمان پر قومی خزانے کو 38؍ کروڑ 50؍ لاکھ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے جبکہ تینوں ملزمان جیل ذمیں ہیں۔
تازہ ترین