• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مبینہ سٹے باز عرفان انصاری کیخلاف چارج شیٹ جاری نہیں ہوئی

کراچی(عبدالماجد بھٹی/ اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کو دبئی میں اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کرنے والے مبینہ سٹے باز عرفان انصاری کے خلاف آئی سی سی کے تفتیش کاروں کو ابھی تک سمت کا تعین کرنا ہے۔ اس لئے ابھی تک انہیں چارج شیٹ نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم ٹھوس شواہد کے بعد اس کیس میں مزید پیش رفت سامنے آئے گی۔ آئی سی سی کے تفتیش کار ایسے وقت میں سرفراز احمد کے الزامات کی ایک کرکٹ آرگنائزر کے خلاف تحقیقات کررہے ہیں جبکہ شارجہ میں ٹی ٹین لیگ کا آغاز جمعرات سے ہورہا ہے اس لیگ میں پاکستان کے25 کرکٹرز ایکشن میں ہوں گے۔ منتظمین نے لیگ پر ہونے والی تنقید کے بعد آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے حکام کی خدمات حاصل کی ہیں۔ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کے حکام معاوضہ لے ٹورنامنٹ میں خدمات انجام دیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ دنیا کے سات اسپاٹ فکسنگ اور میچ فکسنگ کیسوں کی تحقیقات کررہا ہے۔ ان میں تین کیسوں میں ٹیسٹ کھیلنے والے ملکوں پاکستان، سری لنکا اور زمبابوے کے کپتان ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی سی کا پروٹوکول ہے کہ وہ کسی بھی شخص کو اس وقت تک چارج شیٹ نہیں کرتا جب تک اس کے خلاف ٹھوس شواہد نہ ہوں۔ آئی سی سی نے ماضی میں جن لوگوں کو چارج شیٹ کیا ہے انہیں سو فیصد سزا ہوئی ہے۔ سرفراز احمد کیس میں آئی سی سی نے اسٹنگ آپریشن کے امکانات کو رد کردیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سرفراز احمد نے جو الزامات لگائے تھے اس کی بنیاد پر تحقیقات کو آگے بڑھایا جارہا ہے لیکن سرفراز احمد کو پیشکش کرنے والا اب متحدہ عرب امارات کے میدانوں سے دور ہے لیکن وہ اب بھی امارات ہی میں مقیم ہے۔ آئی سی سی کا کہنا ہے کہ کسی بھی کیس میں ذمے داروں کے خلاف گھیرا تنگ کرکے انہیں چارج شیٹ کیا جاتا ہے تاکہ اس کے خلاف بچنے کا کوئی امکان نہ ہو۔
تازہ ترین