• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیویارک حملہ آور کے بنگلہ دیش میں شدت پسندوں سے روابط کے شواہد نہیں ملے، ڈھاکا حکومت

ڈھاکا (جنگ نیوز) بنگلہ دیش میں حکام نے کہا ہے کہ نیویارک میں خودکش حملے کی کوشش کرنے والے بنگلہ دیشی شہری کے شدت پسندوں سے روابط کے کوئی شواہد نہیں ملے ہیں، یہ بات بنگلہ دیش میں انسداد دہشتگردی کے ادارے کے سربراہ نے برطانوی خبررساں ادارے کو بدھ کے روز بتائی۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے ملزم کے اہلخانہ ان کی اہلیہ، سسر اور ساس سے معلومات اور شواہد اکھٹے کئے جس سے ملزم کا کسی شدت پسند گروپ سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا ہے۔ امریکا میں حکام کا کہنا ہے کہ نیویارک میں بس ٹرمینل پر بم حملہ کرنے والے عقائد اللہ پر فرد جرم عائد کر دی گئی ہے۔ 27 برس کے بنگلہ دیشی تارکِ وطن عقائد اللہ پیر کو نیویارک کے مرکزی علاقے مین ہیٹن میں ایک بس ٹرمینل پر خودکش حملے کی کوشش میں شدید زخمی ہو گیا تھا۔ اس شخص کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس نے پیر کو حملے سے قبل فیس بک پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایک تنبیہہ چھوڑی تھی۔ فیس بک پوسٹ میں لکھا تھا ’ٹرمپ تم اپنی قوم کو محفوظ رکھنے میں ناکام رہے ہو۔ عقائد اللہ نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ انھوں نے یہ حملہ داعش کے لیے کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وہ اس وقت اسپتال میں ہیں جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ عقائد اللہ نے اپنے جسم پر دیسی ساختہ بم لگایا ہوا تھا جس کے پھٹنے سے وہ بری طرح جل گیا تھا۔ اس حملے میں مزید تین افراد زخمی ہوئے تھے جو مین ہیٹن میں رش کے اوقات میں کیا گیا تھا۔ اخبار نیویارک ٹائمز کے مطابق عقائد اللہ کا کہنا ہے کہ اس نے شام میں دولتِ اسلامیہ کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملوں کا بدلہ لینے کے لیے یہ حملہ کیا۔
تازہ ترین