• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بائیس کروڑ پاکستانی بلاشبہ آج اپنی فوج کے جوانوں کی فرض شناسی اور جذبہ ایثار و قربانی کے باعث دہشت گردی کے فتنے سے بڑی حد تک محفوظ ہوکر اپنے گھروں میں چین کی نیند سوتے ہیں۔ بیرونی طاقتوں کی پشت پناہی کے حامل ملک بھر میں پھیلے ہوئے دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے جس جرأت و دلیری اور پیشہ ورانہ مہارت کی ضرورت تھی پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب اور پھر آپریشن رد الفساد کی صورت میں اس کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے ۔ ملک بھر میں ریاست کی عمل داری بحال ہوچکی ہے تاہم بچے کھچے دہشت گرد یا افغانستان سے آنے والے تخریب کار اب بھی وقتاً فوقتاً شرپسندی کی کوشش کرتے ہیں لیکن ہمارے جوان بھی انہیں ناکام بنانے کے لیے ہر جگہ مستعد رہتے ہیں ۔ ایسا ہی ایک واقعہ گزشتہ روز شمالی وزیرستان میں گھات لگائے دہشت گردوں کی جانب سے پاک فوج کی ایک گاڑی پر فائرنگ کی شکل میں پیش آیا جس میں سیکنڈ لیفٹیننٹ عبدالمعید اور سپاہی بشارت شہید ہوگئے۔ بوریوالہ کے عبد المعید اور گلگت کے بشارت دونوں نے ابھی زندگی کی صرف اکیس بہاریں دیکھی تھیں لیکن قابل داد اور لائق رشک ہیں ان کے والدین جنہوں نے اپنے بچوں کی شہادت پر خدا کا شکر ادا کیا کہ انہیں شہیدوں کے ماں باپ ہونے کا اعزاز ملاہے۔ عبد المعید کے والد کا یہ کہنا کہ ان کی دوسرا بیٹا بھی فوج میں جاکر وطن کی حفاظت کا فرض ادا کرے گا ملک و قوم سے ان کے بے پایاں اخلاص و محبت کا یقینی ثبوت ہے۔ یہ جذبہ اس حقیقت کا عکاس ہے کہ پاکستانی قوم اپنی آزادی کی حفاظت کرنا جانتی اور اس کے لیے درکار ہر قربانی دینے کو تیار ہے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بالکل درست کہا ہے کہ آج ہم اپنے ان ہی بیٹوں کی وجہ سے آزاد ہیں کیونکہ آزادی مفت نہیں ملتی، اس کے لیے جانوں کا نذرانہ دینا ہوتا ہے ۔ بلاشبہ یہ شہید فخر ملک و ملت ہیں،ان شاء اللہ پاکستانی قوم کا یہ عزم و حوصلہ تمام درپیش چیلنجوں سے کامیابی کے ساتھ عہدہ برآ ہونے کا باعث بنے گا اور وہ ان آزمائشوں سے سرخرو ہوکر نکلے گی۔

تازہ ترین