• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خواتین معاشرے کا ایک لازمی حصہ ہیں لیکن ان کو آج بھی بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہم اس کو آج تک نہ وہ حقوق دے سکے ہیں جو ہمارے مذہب نے خود اس کو دیئے ہیں۔ ایک بڑی مثال آپ نکاح نامہ ہی لیں کہ اس میں مردوں کے کچھ حقوق اور فرائض کے ساتھ ساتھ ایک صفحہ عورتوں کے حقوق کا بھی رکھا گیا ہے اور وہاں بھی عورت کے ساتھ ناانصافی ہی کی جاتی ہے۔ جب نکاح نامہ لے کر آتے ہیں تو اس پر موجود عورتوں کے حقوق والے حصے پر موجود تمام شقوں کو پہلے ہی کاٹ دیا جاتا ہے۔ عورت جب اپنی نئی زندگی شروع کرنے جا رہی ہوتی ہے۔ تو سب سے پہلے قدم پر ہی اس کی حق تلفی شروع کر دی جاتی ہے۔ والدین کو چاہئے کہ جب بیٹی کے نکاح کا وقت پاس آئے تو اس پر بیٹی کو دستخط کروانے سے پہلے ان شرائط کو بھی باقی شرائط کی طرح سب کے سامنے پڑھ کر سنایا جائے اس کو نظر انداز کرنے سے پرہیز کیا جائے۔
(جویریاعبدالرحمٰن)
Jawairiarehman143@gmail.com

تازہ ترین