• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اگر ہم اپنے گرد وپیش نظر دوڑائیں تو بہت سارے ایسے صاحب جائیداد افراد نظر آئیں گے جو اپنے اجداد کے چھوڑے ہوئے ورثے پر اپنا حق جما کر بیٹھے ہوتے ہیں اوراپنی بہنوں کو ان کے قانونی اور مذہبی حق سے محروم کر دیا ہے۔ دلیل یہ پیش کی جاتی ہے کہ چونکہ ہم نے اپنی بہن بیٹی کو پڑھا دیا ہے اور شادی کا فریضہ بھی انجام دے دیا ہے لہٰذا اب وراثت میں کوئی حصہ نہیں بنتا۔ دیہی علاقوں میں اس کا جائزہ لیا جائے تو وہاں صورت حال زیادہ ابتر ہے ۔ قرآن پاک میں بڑے واضح طور پر بیان کر دیا ہے کہ وراثت پر بیٹیوں کا بھی اتنا ہی حق ہے جتنا کہ بیٹوں کا اور اس کی تقسیم اور حصہ کی مقدار تک بتا دی گئی ہے۔ ہمارے ہاں اس کے متعلق قانون بھی موجود ہے جس پر عملدرآمد نہیں کروایا جاتا۔ اس سلسلے میں علماء کرام اس کا پرچار کریں۔
(طاہرسلیم)
tahirsaleem123@outlook.com

تازہ ترین