• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت مدت پوری کرے گی، خطرات ہمیشہ ہوتے ہیں، اسپیکر کے تحفظات دور کروں گا،وزیراعظم عباسی

Todays Print

لندن(مرتضیٰ علی شاہ؍سعید نیازی؍جنگ نیوز) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی، خطرات ہمیشہ رہتے ہیں اور جب سے پاکستان بنا ہے جمہوریت کو خطرات ہیں لیکن فکر نہ کریں جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا اسمبلیاں مدت پوری نہ کرنے کے حوالے سے بیان ان کی ذاتی رائے ہے اور انتخابات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہونگے، اسپیکر کو کوئی تحفظات ہیں تو دور کروں گا۔ وزیرخارجہ خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ جولائی میں الیکشن ہے، پتہ لگ جائے گا کون کتنے پانی میں ہے، دوسری جانب سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ ملک کے حالات اچھے نہیں ہیں، ملک عدم استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پانچ رکنی سپریم کورٹ کے بنچ کی جانب سے اقامے کی بنیاد پر نکالے جانے پر سابق وزیراعظم نے کہا کہ 28جولائی جیسے فیصلے قوموں کیلئے انتشار کا باعث بنتے ہیں، دیکھا جاسکتا ہے کہ گزشتہ چار برسوں میں حالات کہا ں جارہے تھے اوراب کہاں جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں میں ان کی قیادت میں ملک بہتری کی جانب گامزن تھا اور عوام کو فوائد مل رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی قیادت میں جہاں دہشت گردی پر قابو پالیا گیا تھا اب دہشت گردی نے پھر سے سراٹھانا شروع کردیا ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ سی پیک کے منصوبے بھی اب سست روی کا شکار ہوگئے ہیں، منصوبے اب پہلے کی طرح تیزی سے آگے نہیں بڑھ رہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج بھی نیچے آگیا، ہمارے زمانے میں 54000 کی سطح پر گیا اور آگے بڑھتا تھا اب 37000پوائنٹس پر آگیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کے غیر مستحکم ہوجانے کے اثرات لازمی طور پر پڑتے ہیں اور یقیناً یہ صورتحال افسوسناک ہے، یہ تمام معاشی عشاریے ملک میں سیاسی عدم استحکام کے باعث خراب ہوئے ہیں۔ دریں اثناء وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے گزشتہ روز ن لیگ کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد نوازشریف سے ان کے صاحبزادے حسن نواز کے گھر میں ملاقات کی ، ملاقات سے قبل اور بعدازاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ایاز صادق حالیہ عرصے میں جو ہوا اس حوالے سے ہی بات کررہے تھے، عدالت کا جو فیصلہ تھا اس سے ملکی سیاست اور معیشت پر فرق پڑا اس پر انہوں نے بات کی جس کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جون میں نگراں حکومت اور جولائی میں انتخابات ہوں گے اور مسلم لیگ نواز پھر کامیاب ہوگی، ہم عوام کے سامنے جواب دیں گے۔ وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان اپنے مینڈیٹ کے بارے میں بات کرتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ان کے پاس کوئی مینڈیٹ نہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ انتخابات میں بہتر دھرنا ہوگا جب پاکستان کے عوام صاف شفاف انتخابات میں اپنی پسند سے حکومت کا انتخاب کرینگے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنا ایجنڈے کا حصہ ہے اور کچھ تحفظات تھے جو دور ہوگئے ہیں۔ وزیراعظم نے او آئی سی کے حوالے سے کہا کہ ہمارا کام امریکہ کی جانب سے القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا مسئلہ دنیا کے سامنے پیش کرنا ہے، اسلامی دنیا نے ایک واضح موقف لیا ہے، امید ہے امریکا ضرور کچھ سوچے گا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ اسمبلیاں مدت پوری کریں گی کوئی ایسا مسئلہ نہیں کہ اسمبلیاں مدت پوری نہ کریں یا انتخابا ت ملتوی ہوں، میاں نواز شریف کی جانب سے قوم سے کئے گئے تمام وعدے وفا ہوں گے۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کریں گی مگر انہوں نے حالات پر تھوڑا تشویش کا اظہار کیا ہے، کوئی ایسا بحران نہیں کہ انتخابات التوا کا شکار ہوجائیں یا اسمبلی مدت نہ پوری کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو رہی ہے، کرنسی میں اتار چڑھاؤ ہوتا رہتا ہے اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں، احتجاج کرنا اپوزیشن کا حق ہے اور ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں ملک میں جمہوریت کے غیر مستحکم ہونے کا تاثر غلط ہے، منتخب حکومت کسی صورت غیر مستحکم نہیں ہوگی، آئندہ انتخابات کسی قسم کے خطرات کا شکار نہیں ہیں، پاکستان میں حالات مستحکم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف دو تین روز میں پاکستان واپس آ جائیں گے۔

تازہ ترین