• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فاٹا، عوام کو حق ملنے تک ایوان میں نہیں بیٹھیں گے، ا پوزیشن، پھر واک آئوٹ گرماگرمی

Todays Print

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ،ایجنسیاں) فاٹا اصلاحات بل پر حکومت اپوزیشن ڈیڈلاک ختم نہیں ہوسکا، اپوزیشن آج بھی قومی اسمبلی سے واک آئوٹ کرگئی۔فاٹا کے انضمام یا الگ صوبہ سے متعلق قومی اسمبلی کے اجلاس میں آج بھی گرما گرمی ہوئی، خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جب تک فاٹا کے لوگوں کو حق نہیں دیا جائیگا ہم اس ایوان میں نہیں بیٹھیں گے، شیخ رشید نے کہا کہ وہ دو افراد یہاں نہیں جن کی وجہ سے فاٹا کا معاملہ رکا ہوا ہے، نوید قمر نے کہا کہ آرمی چیف نے بھی فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کی حمایت کی اب حکومت کے پاس کوئی جواز نہیں،بل ایجنڈے میں شامل کرنا ہوگا، محمود اچکزئی نے کہا کہ فاٹا پارلیمنٹ کا ڈومین نہیں ہے، معاملہ قبائلی عوام کی مرضی سے طے کریں، صرف گالیاں نہ دیں ہم بھی منہ میں زبان رکھتے ہیں، دانش مندی سے فیصلہ کریں ورنہ فوج ان علاقوں میں پھنس جائیگی۔بعدازاں خورشید شاہ سمیت اپوزیشن اراکین ایوان سے آج بھی واک آئوٹ کر گئے۔ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی مرتضی جاوید عباسی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس 10 بج کر 40 منٹ پر شروع ہوتا تو اجلاس میں میں اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ پارلیمنٹ کو ربڑ اسٹمپ بنانے کی کوشش کی گئی، اپوزیشن ایسا نہیں کرنے دیگی، فاٹا کے عوام کو آئین پاکستان کے تحت اختیارات د ئیے جائیں، ہم افغانستان اور بھارت کی تھیوری کو ماننے کو تیار نہیں ہیں،ملک میں کسی گورے کالے کا قانون لاگو نہیں ہے،فاٹا کے لوگ اپنا حق مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ پاکستان کے لوگوں کی ہے ، جب تک فاٹا کے لوگوں کو حق نہیں دیا جائیگا ہم اس ایوان میں نہیں بیٹھیں گے۔

تازہ ترین