• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئل مارکیٹ پر ڈالر کی اجارہ داری ختم کرنے کیلئے چین کے جارحانہ اقدامات جاری

کراچی (نیوز ڈیسک) دنیا کے سب سے بڑے تیل برآمد کنندگان کی حیثیت سے چین نے تیل کے مستقبل کے سودوں کا لین دین اپنی کرنسی یوآن میں کرنے کی چوتھی کامیاب ریہرسل کی ہے۔ معروف امریکی ادارے بلومبرگ نے اسٹاک ایکسچینج کے حوالوں سے بتایا ہے کہ شنگھائی انٹرنیشنل ایکسچینج کے 149؍ ارکان نے ریہرسل میں تیل کی 647،930؍ کنسائمنٹ کے سودے کیے جن کی مالیت 268.2؍ ارب یوآن تھی۔ مشق کے بعد خام تیل کے مستقبل کے سودوں کا یہ نظام اسٹاک ایکسچینج کے لسٹنگ نتائج کے مطلوبہ معیارات کو پورا کرنے میں کامیاب رہا۔ چین کی ایک ماہر اقتصادیات یائو وی اس معاہدے میں بڑے پیمانے پر چین کی اپنی کرنسی کو بین الاقوامی سطح پر لانے کی کوششوں کو تقویت ملے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ لیکن اس کی کامیابی کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ معاہدے کے حوالے سے سرمایے کے بہائو کو کس قدر آزاد رکھا جاتا ہے۔ عالمی مالیاتی فنڈ کے چائنیز ڈویژن کے سابق سربراہ ایشور پرساد کا کہنا ہے کہ یہ بات غیر منطقی نہیں ہے کہ ہم ایک ایسی دنیا کا تصور کریں جہاں اشیا، بالخصوص تیل، کی خرید و فروخت کے معاہدے صرف ڈالر میں ہی نہ کیے جائیں۔ تاہم، یہ سب باتیں اسی صورت کامیاب ہو سکتی ہیں جب صدر شی جن پنگ مارکیٹ میں اصلاحات کے حوالے سے اپنے ایجنڈے پر قائم رہیں۔ یاد رہے کہ 1970ء کے بعد سے دنیا بھر میں تیل کی خرید و فروخت ڈالر میں ہوتی ہے اور اسی وجہ سے تیل کی آمدنی کو پیٹرو ڈالر بھی کہا جاتا ہے جسے چین تبدیل کرکے پیٹرو یوآن میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔
تازہ ترین