• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کل بھوشن کی والدہ اور اہلیہ ملاقات کیلئے پاکستان آئیں گی، دفتر خارجہ

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) بھارت کی جانب سے خطے میں بالا دستی کا خواب اور ہمسایہ ملکوں پر چودھراہٹ کا بھوت امن وسلامتی کے لیے ایک خطرہ ہیں۔اس سال کنٹرول لائن پر بھارتی فائرنگ سے54شہری شہید ہوئے،بھارت کے عزائم خطے کے امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں، زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل تجربے پر تشویش ہے اس سے نئی دہلی خطے میں اسلحے کی نئی دوڑ پیدا کردے گا، چین نے اقتصادی راہداری کے کسی بھی پراجیکٹ کی فنڈنگ نہیں روکی، واشنگٹن کو القدس پر امریکی فیصلے پر پاکستانی حکومت اور عوام کے جذبات سے آگاہ کردیا ہے، امریکہ کی جانب سے القدس کو فلسطین کا دارلحکومت قرار دیئے جانے پر پاکستان او۔آئی۔ سی کی قراردادوں پر عمل کرے گا۔ اس ضمن میں امریکی سفیر کو دفتر خارجہ طلب نہیں کیا گیا۔ لیکن واشنگٹن کو پاکستان کی حکومت اور عوام کے جذبات اور تشویش سے آگاہ کردیا گیا ہے۔ بھارت نے پاکستان کی پیشکش قبول کرتے ہوئے کلبھوشن کی والدہ اور اہلیہ کو پاکستان بھیجنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے جس کی تصدیق بھارت کی جانب سے 19 نومبر کو کردی گئی تھی اور یہ ملاقات 25 دسمبر کو ہوگی۔پاکستان میں داعش کی کوئی منظم موجودگی نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار وزارت خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے جمعرات کو اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران میڈیا کی جانب سے کیے گئے سوالوں کے جواب میں کیا۔ مقبوضہ بیت المقدس کے حوالے سے ترجمان نے کہا کہ او آئی سی نے القدس کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دیا ہے اور امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسے اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے کیوں کہ امریکا کا یہ اقدام عالمی امن کے لئے خطرناک ہے، او آئی سی کی طرح باقی ممالک کو بھی چاہئے کہ وہ القدس کو فلسطین کا دارالحکومت تسلیم کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے اس حوالے سے متفقہ قراردادیں بھی منظور کی ہیں جبکہ مختلف پلیٹ فارم پر عوام کے جذبات بھی دیکھنے میں آئے ہیں۔ او آئی سی نے اس حوالے سے جو قرارداد منظور کی ہے پاکستان اُس پر من وعن عمل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم وزیرستان میں دہشت گردوں کے مسلح افواج پر حملے کی مذمت کرتے ہیں، پاکستان بار ہا افغانستان میں داعش کی بڑھتی ہوئی موجودگی اور سرگرمیوں میں اضافہ پر تحفظات کا اظہار کر چکا ہے،تاہم پاکستان نے داعش تنظیم کا کوئی منظم اور فعل گروہ موجود نہیں ، بعض لوگ انفرادی حیثیت میں اس نوعیت کے دعوے کرتے ہیں اُنہوں نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی اور سرگرمیوں پر تشویش ہے، 31 دسمبرکو افغان مہاجرین کے پی او آرکارڈز کی مدت ختم ہو رہی ہے ،افغان مہاجرین کے مستقبل کے حوالے سے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ بنگلہ دیش کے ساتھ تعلقات میں مشکلات درپیش ہیں،پاکستان نے کئی مرتبہ بنگلہ دیش سے1974 کے سہ فریقی معاہدے کی روشنی میں آگے بڑھنے کی بات کی ہے۔
تازہ ترین