• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ آف پاکستان نے حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل مسترد کردی

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ، این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس کیس دوبارہ کھولنے سے متعلق نیب کی اپیل مسترد کردی۔ جمعہ کو سپریم کورٹ کے جج جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین 3 رکنی بنچ نے حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس کھولنے سے متعلق نیب کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے نیب کی اپیل مسترد کردی، تحریری فیصلہ بعد میں جاری کیا جائے گا۔سماعت کے دور ان نیب کے وکیل عمران الحق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے میں خلا ہے اس لئے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے ریفرنس کھولنے کی اجازت دی جائے جس پر جسٹس مشیر عالم نے استفسار کیا کہ اسحاق ڈار کو تو آپ نے فریق ہی نہیں بنایا، اگر اسحاق ڈار کے بیان کو نکال دیا جائے تو ان کی حیثیت ملزم کی ہوگی۔ اس موقع پر نیب کے وکیل نے کہا کہ ملزم کے نہ ہونے کے باعث چارج فریم نہیں کیا جاسکا جبکہ اسحاق ڈار نے معافی نامہ دیا تھا جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ جس بیان پر آپ کیس چلا رہے ہیں وہ دستاویز لگائی ہی نہیں۔اسپیشل پراسیکیوٹر نیب کی جانب سے نواز شریف کیس کا حوالہ دیا گیا تو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس میں کہا کہ پاناما آبزرویشن کے بجائے نیب اپنے پاؤں پر کھڑا ہو، آرٹیکل 37مقدمات کے تیز تر پراسیکیوشن کا کہتا ہے، میں نیب کی توجہ آرٹیکل 13 پر مرکوز نہیں کروں گا، نواز شریف کیس میں سزا ہوئی تھی۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ شریف فیملی ریفرنس ختم کروانے لاہور ہائی کورٹ گئی تو نیب جاگی، برسوں کیس چلا اور چارج فریم نہیں کیا گیا۔ جسٹس مشیر عالم نے نیب کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپیل دائر کرنے میں تاخیر پر عدالت کو مطمئن کریں، ہم ریفرنس نہیں اپیل سن رہے ہیں، تاخیر کی رکاوٹ دور کریں پھر کیس بھی سنیں گے۔

تازہ ترین