• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گستاخانہ مواد کیس، فیصلہ پر عمل نہ ہوا تو وزیراعظم سمیت سب کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، اسلام آباد ہائیکورٹ

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے وفاق کو سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر کی روک تھام سے متعلق عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد رپورٹ جمع کرانے کا آخری موقع دیتے ہوئے کہا ہے کہ عملدرآمد رپورٹ میں تاخیر توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ آئندہ جمعہ تک عدالتی فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق جامع رپورٹ پیش نہ کی گئی تو وزیراعظم سمیت دیگر وزراءاور کمیٹی اراکین کو بلائیں گے ، جو توہین عدالت کا مرتکب پایا گیا اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔ جمعہ کو فاضل جسٹس نے سوشل میڈیا پر مقدس ہستیوں کے خلاف توہین آمیز مواد کی تشہیر کے خلاف عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کیس کی سماعت کی تو وزارت داخلہ ، ایف آئی اے ، پی ٹی اے کے نمائندے اور ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی جانب سے عدالتی فیصلے پر عمل درآمد سے متعلق استفسار پر وزارت داخلہ کے نمائندہ نے کہا کہ وزیراعظم نے تحفظ ناموس رسالتؐ سے متعلق عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کے لئے کمیٹی بنائی ہے ، کمیٹی میں لاء، آئی ٹی ، وزارت اطلاعات اور داخلہ کے نمائندے شامل ہیں ، توہین رسالت کا قانون کمیٹی نے تیار کیا ہے بس کابینہ اجلاس میں پیش ہونا باقی ہے۔ اس پر فاضل جسٹس نے کہا کہ 31 مارچ کو فیصلہ دیا تھا ، ساڑھے8 ماہ گزر گئے حکومت نے کچھ نہیں کیا ، ذمہ داری سے کہہ رہا ہوں حکومت کے حالات اسی وجہ سے ٹھیک نہیں ، اپنی پارٹی صدارت کے لئے ترمیم کر سکتے ہیں تو ناموس رسالت کے لئے کیوں نہیں؟ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو یقین دلاتا ہوں حکومت فیصلے پر عمل درآمد کرائے گی۔

تازہ ترین