• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حدیبیہ سےمتعلق فیصلے سےدودھ کادودھ پانی کاپانی ہوگیا،شہباز شریف

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام’’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہا ہے کہ حدیبیہ سے متعلق فیصلے سے دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا،الزام لگانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی ،پاناما کیس اور عمران خان کیس میں مماثلت ہے،عمران خان کرپٹ ترین لوگ اپنے دائیں اور بائیں بٹھاتے ہیں۔ عمران خان اور ان کی پارٹی وقت ضائع کرنے کی ماہر ہے،پاکستان میں اندھیرےختم ہوگئے،یہ کریڈٹ نوازشریف کوجاتاہے،پی ٹی آئی کی حکومت نے ایک میگاواٹ بجلی پیدانہیں کی ،کےپی کےمیں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیداکرنےکی گنجائش ہے،اسلام آباد دھر نےکےباعث سی پیک منصوبے تاخیرکاشکارہوئے،وہ شخص چارسال کہتارہاکہ لاہورمیٹرومیں اربوں روپےضائع ورہے ہیں،خیبرپختونخواحکومت قرضہ لےکرمیٹروبس منصوبہ شروع کررہی ہے،ہمیشہ کہا کہ عمران خان کے دائیں بائیں کرپٹ لوگ بیٹھے ہیں،ہمارا آئینی اور قانونی حق ہے سقم کے بارےمیں بات کریں، عمران خان کے کیس میں نظرثانی کی گنجائش ہے،سواچار سال بعد مخالفین کو میٹرو بنانے کا خیال آیا،ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں اتفاق فاؤنڈری کو تباہ کردیاگیا،عمران خان فوائد اٹھاتےرہے،ایک شخص کانام زمینوں پرقبضوں میں آتاہے،عمران کےدائیں بائیں ایسےلوگ ہیں جنہوں نےسپریم کورٹ میں غلط بیانی کی،پاناما کیس اور خان صاحب کے کیس میں مماثلت ہے،جہانگیرترین جنہیں میں ’’امیرترین‘‘کہتاہوں کروڑوں روپےکےقرضےمعاف کرائے،خان صاحب کرپشن کے بارے میں گلا پھاڑ پھاڑ کر بات کرتےہیں،عدالت عظمیٰ کےفیصلے کےبعد آگے بڑھناچاہیے،حدیبیہ ملز کو تباہ کردیالیکن حکومت سے معاوضہ نہیں لیاگیا،قرضوں کی ایک ایک پائی واپس کردی گئی،الزام لگانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی،حدیبیہ سےمتعلق فیصلے سےدودھ کادودھ پانی کاپانی ہوگیا،علیم خان جس نے زمینوں پر قبضے کیے ہوئے ہیں وہ عمران کی دوسری اے ٹی ایم ہے،عمران خان صاحب جہانگیر ترین کے جہازوں میں سفر کرتے ہیں ،ہائی کورٹ کےفل بنچ نےکہاہےکہ نجفی رپورٹ پبلک ڈاکیومنٹ نہیں ہے،خیبر پختونخوا میں ہزاروں میگاواٹ بجلی پیداکرنےکی گنجائش ہے،ملک کو ترقی دینے کا کام ہم کیوں نہیں اجاگر کریں گے،نوازشریف کےخلاف کیس پاناما کا تھا،فیصلہ اقامہ پرہوا۔شاہزیب خانزادہ: شہباز شریف صاحب آپ نے خود نے ٹوئٹ کیا کہ آپ vindicateہوئے ہیں، حق اور سچ کی فتح ہوئی ہے، ظاہر ہے مخالفین کا خیال تھا کہ حدیبیہ زیادہ خطرناک ثابت ہوگا آپ کے لئے آج بڑا دن ہے، بڑا فیصلہ ہے، مگر آج دو اور فیصلے آئے ہیں، آپ کے خیال میں زیادہ بڑی حق اور سچ کی فتح کیا ہوئی ہے، جو عمران خان کے حق میں فیصلہ آیا وہ، ترین صاحب کے خلاف فیصلہ آیا ،وہ، یا آپ کے خاندان کے حق میں جو حدیبیہ کا فیصلہ آیا ، وہ؟شہباز شریف: پہلی بات تو یہ ہے کہ ہم سب اللہ تعالیٰ کے سربسجود ہیں کہ حدیبیہ کے بارے میں سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا اور دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا، یہ خالی میری بیگناہی نہیں ہے اس میں میرے خاندان کے کئی اور افراد ہیں جن کی یہ بے گناہی ہے جس میں میرا بیٹا ہے، میری بھتیجی ہے، میاں نواز شریف ہیں، میرے مرحوم بھائی عبا س شریف ہیں، ان سب کی بے گناہی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ حق سچ کی بات سامنے آگئی اور وہ لوگ جو سیاسی مخالفین جو تُلے بیٹھے تھے اور ان کی ساری نظریں اور سارا زور حدیبیہ کے اوپر تھا میں سمجھتا ہوں ان کوا ٓج اللہ کے فضل و کرم سے منہ کی کھانی پڑی، ایک ایسا فیصلہ آیا جس سے انصاف کا بول بالا ہوا، یہاں پر ایک بات عرض کردوں، جس طرح اتفاق فائونڈریز کو مرحوم ذوالفقار علی بھٹو کے زمانے میں نیشنلائز کر کے تباہ کردیا گیا، پھر محترمہ بینظیر صاحبہ کے زمانے میں تباہ کردیا گیا اور اس کو انجینئرڈ ڈیفالٹ کروایا گیا، مطلب کہنے کا یہ ہے کہ پوری کاوش اور کوششوں کے ساتھ ان حکومتوں نے اس کو بند کرادیا اور ڈیفالٹ کروایا گیا جو بالکل man made تھا یعنی ہماری اس میں کوئی غلطی نہیں تھی میرے خاندان کی۔ ایک ایک پائی قرضوں کی ادا کی گئی، پونے چھ ارب روپیہ، حدیبیہ بھی خدانخواستہ اسرائیل میں یا ہندوستان میں یہ فیکٹری نہیں لگی تھی، یہ بھی میرے والد مرحوم نے لاہور میں لگائی تھی، ہزاروں لوگوں کو روزگار ملا، پیداوارہوئی، ریونیو generate ہوئے، پھر بینظیر صاحبہ کے دور میں، پھر مشرف صاحب کے دور میں اس کو تباہ کردیا گیا اور یہ بند ہوگیا، قرضے سارے ادا کئے گئے ، میر ے والد مرحوم نے کیے، پاکستان کو الحمداللہ بے پناہ فائدہ پہنچا، میرے والد اور میرے خاندان کو مالی طور پر بے پناہ نقصان پہنچا، نتیجہ کیا نکلا، اگر میرے خاندان کو اتفاق فائونڈریز کا نقصان پہنچا مالی طور پر تو کوئی بات نہیں، قرضے بھی ادا کیے، ہم نے کوئی حکومت وقت سے یا اپنی حکومتوں سے compensation نہیں لی اور آج عدالت عظمیٰ نے اس کا فیصلہ دیا ہے تو اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کرنا چاہئے اور آگے بڑھنا چاہئے۔شاہزیب خانزادہ: یہ بتایئے گا آج جو دوسرا فیصلہ آیا عمران خان اور جہانگیرترین کے حوالے سے۔ جہانگیر ترین کے حوالے سے آپ نے اپنی تقاریر میں بھی بہت ذکر کیا ہے، خان صاحب کے حوالے سے بھی آپ کی پارٹی کی رائے تھی، اس کو بھی آپ اسی طریقے سے حق اور سچ کی فتح سمجھتے ہیں جو عمران خان کے حق میں فیصلہ آیا ترین صاحب کے خلاف؟شہباز شریف: سن لیجئے، میں نے ہمیشہ یہ ڈنکے کی چوٹ پر کہا کہ عمران خان صاحب جو کہ کرپشن کے خلاف اتنا گلا پھاڑ پھاڑ کر آئے روز بیان دیتے ہیں اور وہ زبان استعمال کرتے ہیں کہ میں ان الفاظ کو اپنی زبان پر کیا کوئی بھی ان الفاظ کو اپنی زبان پر نہیں لاسکتا تو میں ان الفاظ کو تو نہیں دہراتا جو وہ بات کرتے رہتے ہیں لیکن کرپشن کے بارے میں جو پورا زور لگا کر اس کے خلاف بات کرتے ہیں تو میں ہمیشہ یہی کہتا تھا کہ ان کے دائیں اور بائیں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جن کا آج ، ایک کا تو آج سپریم کورٹ نے فیصلہ دیدیا اور یہ بھی کہا کہ انہوں نے غلط بیانی کی اور سچ نہیں بولا، بتایئے کہ عمران خان بینیفشری ہیں ان صاحب کے حوالے سے جن کا نام جہانگیر ترین اور میں یہ کہا کرتا تھا امیر ترین، جنہوں نے ، ابھی تو قرضے معاف کرانے کی بات نہیں ہوئی انہوں نے کروڑوں روپے کے قرضے معاف کروائے غریب قوم کی جو پونجیاں بینکوں میں جمع تھیں کسی یتیم کی کسی بیوہ کی کسی ڈیپازیٹر کی وہ قرضے معاف کروائے اور اس سے ہوائی جہاز خریدے۔شاہزیب خانزادہ: مگر فیصلہ اس بات پر نہیں آیا، عدالت نے اس بات پر فیصلہ نہیں دیا ہے، عدالت نے ایک آف شور کمپنی کو ڈیکلیئر نہ کرنے پر فیصلہ دیا ہے، ان تمام چیزوں پر فیصلہ نہیں دیا ہے جہانگیر ترین کے خلاف؟شہباز شریف: نہیں، نہیں، آف شور کمپنی کی ملکیت کیا تھی، کیا وہ آف شور کمپنی کیا کام کررہی تھی، کھجوریں بیچ رہی تھی؟ آف شور کمپنی کی ملکیت میں اربوں روپے کے اثاثے تھے۔
تازہ ترین