• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کیلئے جہانگیر ترین کا دفاع کرنا مشکل ہوگا،تجزیہ نگار

کراچی (ٹی وی رپورٹ)سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید نے جیو کی خصوصی ٹرانسمیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہےکہ سپریم کورٹ سے عمران خان کی اہلی کا فیصلہ خوشی کی بات ہے، عمران خان ایک بحران اور بہت بڑے جال سے نکلے ہیں، انہوں نے اس جال سے نکلنے کیلئے ڈاکومنٹیشن میں بہت محنت کی اور سرخرو ہوئے، عمران خان مستقبل کی سیاست کا درخشاں باب ہے،لوگ جوق در جوق عمرا ن خان کے ساتھ شامل ہوں گے، شیخ رشید اور عوامی مسلم لیگ بھی عمران خان کے ساتھ مل کر تحریک چلائے گی، عمران خان کیس میں جمائما کا کردار بھی یاد رکھا جائے گا، جمائما نے چالیس سال کا ریکارڈ حاصل کیا، عمران خان کو مشورہ دوں گا کہ اگر کوئی دینی پابندی نہیں اور آپ نے شادی کرنی ہے تو جمائما کے ساتھ شادی کریں۔شیخ رشید کا کہناتھا کہ جہانگیر ترین کیخلاف فیصلہ ٹیکنیکل بنیادوں پرا ٓیا ہے، حدیبیہ کیس کو بھی ٹیکنیکل بنیادوں پر کلیئر کیا گیا ،یہ سارے وہی چور ہیں جو پراسیکیوٹر چوہدری قمر زمان نے اپائنٹ کیے تھے جو خود مختلف لوگوں کو پکڑنے کے بعد رشوت لیتے ہیں۔خصوصی ٹرانسمیشن میں طلال چوہدری ،شاہزیب خانزادہ،منیب فاروق ،مظہر عباس ،سلمان اکرم راجا،کامران مر تضٰی اور راجا عامر عباس نے بھی اظہار خیال کیا۔ سینئر تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ پہلے کی طرح آج بھی عدالت کے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے، عمران خان کیلئے جہانگیر ترین کا دفاع کرنا مشکل ہوگا، عدالتی فیصلے چونکہ قانون کے تحت دیئے جاتے ہیں اس لئے ٹیکنیکل بنیادوں پر ہی ہوتے ہیں، جہانگیر ترین کو انسائیڈر ٹریڈنگ میں سزا ہوئی اور وہ بددیانتی کے مرتکب ہوئے تب ہی انہیں 62/1Fکے تحت نااہل کیا گیا ہےسینئر تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ عمران خان اِن اور جہانگیر ترین آؤٹ کے فیصلے سے 2018ء کے الیکشن کا منظرنامہ نظر آرہا ہے۔ وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کا کردار امریکی عدالت کا فیصلہ بتاتا ہے، عمران خان کالے دھن کو سفید کرنے اور ٹیکس بچانے کیلئے آف شور کمپنی قبول کرنے کے باوجود اہل ہے تو اس کا مطلب ہے ہمارا نظام عدل اور قانون نااہل ہے، آج قانون بدلنے اور نظام انصاف میں اصلاحات کیلئے نواز شریف کی بات سچ ثابت ہوئی ہے، ایک اصول پر ساری دنیا نااہل ہے تو نااہل ہونی چاہئے، کسی کو اہل کرنے کیلئے دوسرے کو نااہل کر کے اس کی قیمت ادا نہیں کی جاسکتی، جہانگیر ترین کو آف شور کمپنی چھپانے پر نااہل کیا گیا، اسی اصول پر عملدرآمد کیا جائے تو عمران خا ن تو خود اپنی آف شور کمپنی اور اسے ظاہر نہ کرنے کی بات تسلیم کرتے ہیں۔ طلال چوہدری نے کہا کہ نواز شریف جی ٹی روڈ پر نکلے تو پوری قوم نے عدالتی فیصلے پر عدم اعتماد کیا تھا،عوامی عدالت ہی فیصلہ کرسکتی ہے کہ ملک میں کون حکمرانی کا اہل ہے، عوام کی عدالت کے علاوہ کسی کو اہلیت کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہے،اداروں کو آئین کے دائرے میں رہنا چاہئے، ن لیگ اگلے الیکشن کو ریفرنڈم کے طور پر لڑے گی، اس ریفرنڈم کے دو اصول قانون کی حکمرانی اور عوام کی بالادستی ہوں گے، عوام جو کہیں اس فیصلے پر من و عن عمل ہونا چاہئے،عوام کی رائے کی قدر کی جنگ نواز شریف کے سنگ لڑیں گے، نواز شریف آگے اور پاکستان کے لوگ ان کے پیچھے ہوں گے، جو لوگ نواز شریف کے پیچھے نہیں چلیں گے 2018ء کے الیکشن میں ان کا جنازہ نکل جائے گا۔ جہانگیر ترین کو انسائیڈر ٹریڈنگ میں سزا ہوئیسینئر تجزیہ کار و اینکر پرسن شاہزیب خانزادہ نے کہا کہ عمران خان کو بڑی فتح حاصل ہوئی ہے، جہانگیر ترین کی نااہلی کے فیصلے کے باوجود عمران خان کا ان کے ساتھ کھڑے ہونا ان کے پرانے بیانات کے خلاف ہے، عمران خان نواز شریف کی نااہلی کے بعد ن لیگ کو ان کے ساتھ کھڑے ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا کرتے تھے، جہانگیر ترین کی طرح نواز شریف کی نااہلی کا فیصلہ بھی ٹیکنیکل بنیادوں پرکیا گیا تھا۔ شاہزیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 184/3کے تحت فیصلے آنا اور مقبول قیادت کا نااہل ہونے سے بہتر ہوتا کہ پارلیمنٹ خود کوئی فیصلہ کرتی ، عمران خان نااہل نہیں ہوئے یہ ملک کیلئے بہت بہتر ہوا، عمران خان جیسا مقبول لیڈر جو لاکھوں ووٹ لیتا ہے اگر اپنے تیس چالیس سال پرانے معاملات پر نااہل ہوجاتا تو ملک کیلئے بہت برا ہوتا، جہانگیر ترین کی نااہلی بھی کوئی اچھی خبر نہیں ہے، فیصلے سے لگتا ہے کہ عدالت پاناما کیس کے پانچ رکنی بنچ کے فیصلے سے فاصلہ بھی اختیار کرنا چاہتی ہے لیکن اس روایت کو برقرار بھی رکھنا چاہتی ہے، بنچ پاناما کیس سے مکمل فاصلہ اختیار کر کے نئی مثال قائم کرتا تو زیادہ بہتر ہوتا،مقبول لیڈرز کا اس طرح نااہل ہونا پاکستان کیلئے اچھا نہیں ہے۔
تازہ ترین