• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی اسمبلی،فاٹابل پر ڈیڈلاک برقرار،اپوزیشن کا پھرواک آؤٹ

اسلام آباد (ایجنسیاں)فاٹا اصلاحات بل واپس لینے پر حکومت اپوزیشن ڈیڈلاک ختم نہ ہوسکا،متحدہ اپوزیشن کا مسلسل پانچویں روز بھی قومی اسمبلی سے واک آئوٹ‘ نکتہ اعتراض پر پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نوید قمر نے کہا کہ وزیراعظم وطن واپس آگئے ہیں تاہم پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا‘ حکومت اپنی مدت پوری کرنے جارہی ہے اس لئے معاملے کو طول دیا جا رہا ہے، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے کہا کہ فاٹا اصلاحات فیصلے سے پوری قوم خوش ہوئی تھی‘ فاٹا میں داعش کو بسایا جا رہا ہے، کچھ لوگوں کے سرحدوں کے دونوں اطراف مفادات ہیں‘ میں نام نہیں لوں گا مگر اسی کے بھائی کو فاٹا سے گورنر بنایا اور وزارتیں دی گئیں‘سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ لگتاہے فاٹابل پر مجھے ہی حکومت اور اپوزیشن رہنمائوں کو ایک میز پر لانا پڑے گا۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر نوید قمر نے کہا کہ وزیراعظم وطن واپس آ گئے ہیں تاہم پارلیمانی رہنمائوں کا اجلاس طلب نہیں کیا گیا، حکومت اپنی مدت پوری کرنے جا رہی ہے تاہم اس معاملہ کو التواء میں رکھا جارہا ہے‘وزیراعظم کی جانب سے آج ناشتے پر بلائے جانے کی اطلاع تھی تاہم ایسا نہیں ہوا ۔شیخ رشید نے کہا کہ کچھ لوگ ناشتہ کئے بغیر گئے، وزیراعظم نے ناشتے پر سینیٹ کے پارلیمانی لیڈرز کو حلقہ بندیوں کے بل پر بلایا اور جو لوگ اندر گئے واپس آ کر انہوں نے سب کو بتایا کہ یہ ناشتہ ہمارے لئے نہیں‘ لکڑی 600روپے من ہے اور گنا140روپے من ہے، یہ کاشتکاروں کے ساتھ زیادتی ہے‘ فاٹا معاملے پر متفقہ فیصلہ ہے کہ واک آئوٹ کریں گے۔شیر اکبر خان نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل ایک کے تحت فاٹا پاکستان کا حصہ ہے، حکومت کو یہ بل لانا چاہیے۔ غوث بخش مہر نے کہا کہ حکومت کو فاٹا اصلاحات بل کو قومی اسمبلی میں لانا چاہیے ۔جے یو آئی کے مولانا جمال الدین نے کہا کہ مسئلے کے حل کی طرف جانا چاہیے جو لوگ انضمام نہیں چاہتے کیا وہ پاکستانی نہیں ہیں ، قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھا کہ قبائل کی مشاورت کے بغیر کوئی نظام ان پر مسلط نہ کیا جائے، خورشید شاہ کی یہ بات کہ 95فیصد عوام انضمام کے حق میں ہیں، مگر میرا یہ دعویٰ ہے کہ 80فیصد عوام انضمام کے مخالف ہیں۔
تازہ ترین