• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہاں کسی کوکوئی سزا نہیں ملے گی یہاں پہلےکسی کوسزا ملی ہے،سپریم کورٹ

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں محکمہ تعلیم دادو میں غیرقانونی تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ یہاں کسی کوکوئی سزا نہیں ملے گی یہاں پہلےکسی کوسزا ملی ہے ؟پہلے بھرتی کرلیا جاتا ہےاوربعد میں نکال دیا جاتا ہے عدالت نےدوبرطرف ملازمین صداقت اورثاقب کو بحال کرنےکاحکم یتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کے رو برو جمعے کو محکمہ تعلیم دادو میں غیرقانونی تقرریوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی عدالت میں درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ ہمیں دوہزارگیارہ میں بھرتی کیا گیا تھا، دوہزارتیرہ تک ہمیں باقاعدگی تنخواہ بھی دی جاتی رہی ‏دو سال ملازمت کرنے کے بعد ہمیں کہا گیا کہ آپ کی تقرری جعلی ہے اور نوکری سے برخاست کردیا گیا،سماعت کے دوران عدالت میں ڈائریکٹرایجوکیشن نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ افسران کے خلاف کارروائی کی جائے گی ،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ‏کوئی سزا نہیں ملے گی یہاں پہلےکسی کوسزا ملی ہے پہلے بھرتی کرلیا جاتا ہےاوربعد میں نکال دیا جاتا ہےعدالت نےدونوں ملازمین صداقت اورثاقب کو بحال کرنے اور واجب الاد تنخواہ فوری جاری کرنےکا حکم دیتے ہوئےفریقین کو نوٹس جاری کردئے اورمزید سماعت اٹھارہ دسمبرتک ملتوی کردتے ہوئے جواب طلب کرلیا ہے واضع رہے کہ دوہزار گیارہ میں محکمہ تعلیم میں چاسوساٹھ ملازمین کونائب قاصد اوردیگراسامیوں پر بھرتی کیا گیا تھا۔
تازہ ترین