• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کو ئٹہ چرچ پر حملہ، 9جاں بحق، اتوار کی دعائیہ تقریب کو نشانہ بنایا گیا ، ملک بھر میں سیکورٹی سخت

Todays Print

کوئٹہ( نمائندہ جنگ‘ایجنسیاں) کوئٹہ میں زرغون روڈ پر واقع گرجا گھر پر خودکش حملے اور فائرنگ سے خواتین اور بچوں سمیت 9افراد جاں بحق اور56زخمی ہوگئےجن میں سے 9کی حالت تشویناک ہے‘چرچ میں دعائیہ تقریب جاری تھی کہ دہشت گردوں نے حملہ کیا ‘سیکورٹی فورسز نے کاروائی کرتے ہوئے ایک بمبار کو مین گیٹ کے قریب ہی مار دیا جبکہ دوسرے خودکش حملہ آوور نے چرچ کے احاطے میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا‘ 2ملزمان فرارہوگئے ‘فورسزنے علاقے کو گھیرے میں لیکرتلاش شروع کردی ہے‘ حملہ آوروں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان کافی دیر تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا‘ حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے‘ واقعہ کے خلاف مسیحی برادری نے شدید احتجاج کرتے ہوئے جناح روڈ کو بلاک کردیا اور نعرے بازی کی‘واقعہ عیسائیوں کے مذہبی پیشواپوپ فرانسس کی 81ویں سالگرہ کے موقع پر پیش آیاہے‘حملے کے بعد ملک بھرمیں سکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو کوئٹہ میں زرغون روڈ پر واقع بیتھل میتھوڈسٹ میموریل چرچ میں دعائیہ تقریب جاری تھی کہ دوپہر 12بجے کے قریب چار دہشت گردوں نے چرچ پر حملہ کیا‘ خودکش جیکٹوں اور اسلحہ سے لیس دہشت گرد فائرنگ کرتے ہوئے چرچ کے مین گیٹ میں داخل ہونے کی کوشش کی جہاں ان کا اور سیکورٹی پر مامور پولیس و ایف سی اہلکاروں سے فائرنگ کا تبادلہ ہوا‘ اس دوران سیکورٹی اہلکاروں نے ایک حملہ آور کو مین گیٹ پر ہی مار دیا جبکہ دوسرے خودکش حملہ آوور نے چرچ کے احاطے میں خود کو اڑا لیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 9افراد جاں بحق جبکہ 56فراد زخمی ہوگئے‘ ملزمان کے دوساتھی فرارہوگئےجن کی گرفتاری کیلئے سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاش شروع کردی ہے‘ جاں بحق ہونے والوں میں مدیحہ برکت، شانتی بی بی، آکاش نسیم،مہک سہیل ، سونا ندف، گلزار بھٹی، سلطان مسیح، فضل مسیح، جارج مسیح اور مالک مسیح شامل ہیں ۔زخمیوں اور جاں بحق افراد کو فوری طور پر سول اسپتال پہنچایا گیا جہاں زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی گئی جبکہ لاشوں کو ضروروی کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کردیاگیا‘ فائرنگ اور دھماکوں سے قریبی علاقوں اور شہر میں سخت خوف وہراس پھیل گیا ۔عینی شاہدین کے مطابق چرچ کے قریب زور دار دھماکا ہوا جس کے بعد چرچ کے قریب واقع عمارت میں دو دہشت گرد فائرنگ کرتے ہوئے داخل ہوئے‘حملے کے وقت گرجا گھر میں تقریباََ400 افراد موجود تھے ‘چرچ میں دعا کا آغاز ہوا ہی تھا کہ اس دوران دو تین بار فائرنگ ہوئی اور پھر دھماکہ ہوا۔گرجا گھر میں مذہبی عبادات کا سلسلہ جاری تھا اورمسیحی مشنری اسکول کے طلبا بھی وہاں موجود تھے کہ دہشت گردوں نے چرچ پر حملہ کیا جس سے وہاں بھگدڑ مچ گئی اور لوگ جان بچائی کیلئے آس پاس چھپ گئے۔ اس دوران سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور بروقت کارروائی کرتے ہوئے چرچ میں موجود افراد کو بحفاظت باہر نکالا‘سیکورٹی فورسزنے علاقے کو سیل کرکے خودکش حملہ آووروں کے جسمانی اعضاء اور کلاشنکوف قبضے میں لے لئے ‘خودکش حملہ آوور وں کی شناخت کیلئے نادرا سے مدد لی جائیگی ۔ انسپکٹر جنرل پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری نے جائے وقوعہ پر میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے بتایاکہ چرچ پر 4دہشت گردوں نے حملہ کیا جس میں سے ایک حملہ آور نے خود کو مرکزی دروازے پر اڑادیا جبکہ دوسرا حملہ آور پولیس اور سیکورٹی فورسز کی فائرنگ سے مارا گیا جبکہ دہشت گردوں کے دیگر 2ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے‘چرچ کی عمارت کو کلیئر کردیا گیا ہے جبکہ چرچ کے اطراف کے علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں آئی جی پولیس نے بتایا کہ جس وقت چرچ پر حملہ ہوا اسوقت چرچ میں 400سے زائد افراد موجود تھے اگر دہشت گرد عمارت میں داخل ہوجاتے تو بہت زیادہ جانی نقصان ہوتا۔ ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نے کہا کہ چرچ پر حملے میں 2دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ انکے دو ساتھی فرار ہوگئے مفرور دہشت گردوں کی تلاش کیلئے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے۔

تازہ ترین