• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

متنازع فیصلوں پربیانات بھی ویسے ہی آئیں گے،مصدق ملک

Todays Print

کراچی(ٹی وی رپورٹ)ن لیگ کے رہنما مصدق ملک نے کہا ہے کہ متنازع فیصلے آئیں گے تو ان پر بیانات بھی ویسے ہی آئیں گے،نواز شریف کی تحریک کاایجنڈا ملک کو آئین و قانون کے مطابق چلانا اور ووٹ کا تقدس بحال کرنا ہے، عدالت سیاسی معاملات میں آتی ہے تو سیاسی چھینٹوں کا اسے سامنا کرنا پڑے گا، نواز شریف نے عدلیہ بحالی تحریک اس لئے نہیں چلائی تھی کہ نظریہ ضرورت ہمیشہ چلتا رہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”لیکن!“ میں میزبان رابعہ انعم سے گفتگو کررہے تھےپروگرام میں ترجمان بلوچستان حکومت انوار اللہ کاکڑ،سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی اور سینئر تجزیہ کار سلیم صافی سے بھی گفتگو کی گئی۔ترجمان بلوچستان حکومت انوار اللہ کاکڑنے کہا کہ یہ تاثر درست نہیں کہ وزیراعلیٰ بلوچستان زیادہ وقت دبئی میں ہوتے ہیں، آج چرچوں میں سیکیورٹی انتظامات بہت اچھے تھے۔،ہماری لیڈ ایجنسی نے آج کے واقعہ کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہوا تھا،سلیم صافی نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد جہانگیر ترین اب عمران خان کیلئے اہم نہیں رہیں گے،جہانگیر ترین کے ساتھ زیادتی ہوئی،انہیں عمران خان کی خاطر قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے، جہانگیر ترین نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر کے بڑے پن کا ثبوت دیا۔سینئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ نواز شریف کے پارٹی عہدہ رکھنے پر تنقید کے بعد جہانگیر ترین کس منہ سے پارٹی عہدہ رکھتے، جہانگیر ترین کیخلاف فیصلے پر پی ٹی آئی کے اندر قائدین کی بڑی تعداد میں خوشی پائی جاتی ہے، عمران خان نے جہانگیر ترین کی حمایت کر کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی دھجیاں اڑادی ہیں۔مصدق ملک نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس طر ح کے فیصلے آرہے ہیں اس پر ایسے ہی بیانات آئیں گے، اگر فیصلے متنازع نہ ہوں تو بیانات بھی ایسے نہیں آئیں گے، اگر نواز شریف کی غیروصول شدہ تنخواہ ان کا اثاثہ ہے جو حرام ہے لیکن عمران خان کی کمپنی میں پچاس ہزار پاؤنڈ کا اثاثہ حلال ہے اور عمران خان کا آف شورکمپنی کا بینیفشل اونر ہونا حلال ہے لیکن مریم نواز کو بینیفشل اونر ثابت کرنے کیلئے چھ مہینے مقدمہ چلایا جائے کہ وہ حرام ہے تو حلال حرام کی یہ تفریق سمجھ نہیں آئے گی، جہانگیر ترین منی لانڈرنگ میں پکڑے گئے ، جہانگیر ترین نے اپنے مالی اور خانساماں کے نام پر شیئرز خرید کر کروڑوں روپے کمانے کا اعتراف کیا لیکن عدالت کہتی ہے کہ اس سے ثابت نہیں ہوتا کہ وہ صادق امین نہیں رہے۔ مصدق ملک کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے عدلیہ بحالی تحریک قانون کی عملداری قائم کرنے کیلئے چلائی تھی، نواز شریف نے تحریک اس لئے نہیں چلائی تھی کہ نظریہ ضرورت ہمیشہ چلتا رہے، نواز شریف چاہتے ہیں کہ ایک ہی ترازو میں سب کو تولا جائے، اگر ایک آف شور کمپنی حرام ہے تو دوسری کو بھی حرام قرار دیا جائے، اگر جہانگیر ترین کی اربوں روپے کی آف شور کمپنی کو حرام کہا جاتا ہے تو عمران خان کی کمپنی کو حلال کیسے کہا جاسکتا ہے۔ مصدق ملک نے کہا کہ جس درخواست کو مضحکہ خیز کہا گیا دھرنے کی دھمکی کے بعد اسے سماعت کیلئے قبول کرلیا، نواز شریف کی تحریک کا ایجنڈا ملک آئین و قانون کے مطابق چلانا ہے، عوام کی حاکمیت کا بول بالا ہو اور ووٹ کا تقدس بحال کیا جائے، عدالت سیاسی معاملات میں آتی ہے تو سیاسی چھینٹوں کا اسے سامنا کرنا پڑے گا، حدیبیہ کیس میں عدالتوں سے پندرہ مرتبہ فیصلہ نپٹایا جایا چکا ہے، اس لئے عدالت نے حدیبیہ کیس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ نہ کر کے انصاف کیا ہے۔ترجمان بلوچستان حکومت انوار اللہ کاکڑنے کہا کہ دہشتگرد عام لوگوں کا سا لباس اور طرزِعمل رکھتے ہیں اس لئے انہیں پہچاننا مشکل ہوتا ہے، آج چرچوں میں سیکیورٹی انتظامات بہت اچھے تھے، سیکیورٹی فورسز نے پروفیشنل طریقے سے دونوں دہشتگردوں کو ختم کیا، دہشتگر د اگر اس جگہ گھس جاتے جہاں چار سوکے قریب لوگ موجود تھے تو نقصان بہت زیادہ ہوسکتا تھا،ہماری لیڈ ایجنسی نے آج کے واقعہ کے حوالے سے الرٹ جاری کیا ہوا تھا،یہ تاثر درست نہیں کہ وزیراعلیٰ بلوچستان زیادہ وقت دبئی میں ہوتے ہیں، اسلام آباد اہم حکومتی معاملات میں صوبے کی نمائندگی کیلئے جاتے ہیں۔سینئر تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد جہانگیر ترین اب عمران خان کیلئے اہم نہیں رہیں گے، جہانگیر ترین کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے انہیں عمران خان کی خاطر قربانی کا بکرا بنایا گیا ہے، جہانگیر ترین دست راست عمرا ن خان کے تھے لیکن ان کیلئے اصول نواز شریف والے لاگو کیے گئے،جہانگیر ترین کے خلاف فضا بنانے میں پی ٹی آئی کے کچھ لوگوں کا بھی ہاتھ تھا۔سلیم صافی کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر کے بڑے پن کا ثبوت دیا ہے ، جہانگیر ترین اب سیاست نہیں کرناچاہتے لیکن انہیں نظرثانی اپیل کا فیصلہ آنے تک انتظار پر مجبور کیاگیا ہے، نظرثانی اپیل کا فیصلہ خلاف آنے کی صورت میں جہانگیر ترین سیاست چھوڑ دیں گے،جہانگیر ترین نے پاکستان میں نئی روایت قائم کی ہے جسے سراہا جاناچاہئے، جہانگیر ترین کی نااہلی سے سب سے زیادہ اسد عمر اور شاہ محمود قریشی خوش ہیں، وہ اسی لئے بیان نہیں دے رہے کہ کہیں ان کی خوشی ظاہر نہ ہوجائے۔سلیم صافی نے انکشاف کیا کہ سترہ اٹھارہ دن قبل عمران خان کیلئے جہاز خریدنے کی تیاریاں شروع ہوگئی تھیں،اس کا مطلب ہے جہانگیر ترین کی نااہلی کا اندازہ پہلے ہی تھا۔

تازہ ترین