• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک بارپھر نواز شریف نے کہا ہے کہ ’’ہمارے وزارت عظمیٰ کے امیدوارمحمدشہباز شریف ہونگے ‘‘۔لگتا ہے نواز شریف کو یقین ہو گیا ہے کہ دوہزار اٹھارہ کا الیکشن نون لیگ نہیں جیت سکتی ۔
لگتا ہے جام خالی ہے ساقی کے ہاتھ میں
مجھ تک وگرنہ کیسے پہنچتا یہ دورِ مے
نواز شریف نے سپریم کورٹ کے باہر اعلان فرما دیا ہے کہ اب ’’سکھا شاہی نہیں چلے گی ۔ ہر کسی کے لئے قانون کا ایک ہی سکہ چلے گا‘‘۔مجھے پہلی بار یقین آیا ہے کہ اب نواز لیگ کی حکومت نہیں رہی ۔
چلتی ہوئی ہوا کا سرگم بدل گیا ہے
لہجہ بتارہا ہے موسم بدل گیا ہے
نواز شریف نےیہ بھی اعلان کیا ہے کہ’’ 70 سالوں سے ملک کے ساتھ مذاق ہو رہا ہے اور اس مذاق کو قوم مزید برداشت نہیں کرے گی‘‘۔ شاید وہ بھول گئے ہیں کہ ان ستر سالوں میں سب سے طویل اقتدار شریف فیملی کے پاس رہا ہے
ممکن ہے ہم کلام ہوخود سے امیر ِشہر
دامن میں جھانکنے کا اسے مشورہ نہ دو
ایک اور اعلان سنیے کہ ’’تحریک عدل، سویلین بالادستی اور مضبوط جمہوریت آئندہ انتخابات میں ہمارے بنیادی نعرے ہوں گے‘‘۔یعنی آئندہ الیکشن میں نون لیگ کا منشور عدالتی نظام میں تبدیلی ،افواجِ پاکستان کے سیاسی کردار کا تعین اور جمہوری ڈکٹیٹر شپ ہوگا
اپنی عریانی چھپانے کےلئے
شہر کو ننگا کریں گے یار لوگ
یہ اعلان دیکھئے کہ’’ میں کھڑا ہوں ،ہر طرح کی صعوبتیں برداشت کرنے کو تیار ہوں، یقین کریں ثابت قدم رہوں گا،‘‘۔اس اعلان میں ’’یقین کریں ثابت قدم رہوں گا ‘‘کے الفاظ کھل کر ان کی بے یقینی کا ااظہار کررہے ہیں اور انہیں یاد دلا ہے ہیں کہ وہ پچھلی بار ثابت قدم رہنے کی بجائے جنرل پرویز مشرف سے معاہدہ کر کے سعودی عرب چلے گئے تھے
اپنے کئے کی یاد بھٹکتی ہے ذہن میں
اندر کی اک چبھن ہے کھٹکتی ہے ذہن میں
نواز شریف نے ’’تحریک عدل ‘‘کا اعلان کیا ہے ۔ انہوں نے یہ اعلان کرنے میں بہت دیر کردی ہے۔ عمران خان اٹھارہ بیس سال پہلے تحریک انصاف کا اعلان کرچکے ہیں ۔
کوئی تبدیلی لانی ہو کہیں سچ بات کہنا ہو
سیاہی کے سلگتے موسموںکو رات کہنا ہو
ہمیشہ دیر کر دیتا ہوں میں
نواز شریف کی تحریک عدل چلانے کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ نواز شریف عدلیہ کیخلاف تحریک چلانے کا تصور بھی نہیں کرسکتے۔کچھ سمجھ میں نہیں آرہا کہ تحریک عدل کس کے خلاف چلانی ہے ۔ممکن تحریک انصاف کے خلاف چلائی جائے ۔
ہیں کواکب کچھ نظر آتے ہیں کچھ
دیتے ہیں دھوکا یہ بازی گر کھلا
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے بھی کہا ہے کہ نواز شریف کا تحریک عدل کا اعلان سمجھ سے بالا تر ہے ۔میاں صاحب کہیں پاکستان تحریک انصاف کے مقابلے میں نئی جماعت پاکستان تحریک عدل بنانے تو نہیں جا رہے ۔خورشید شاہ یہ طنزیہ بیان شہباز شریف اور نواز شریف کے درمیان بڑھتے ہوئے فاصلوں کی خبر بھی دے رہا ہے کہ نون لیگ تقسیم ہوتی جارہی ہے ۔
مجھ سے ممکن یہ نہیں ہے کہ میں کھل کر کہہ دوں
اس کے بس میں یہ نہیں ہے کہ اشارہ سمجھے
سراج الحق نے اس اعلان پر تبصرہ کیا کہ نواز شریف عدالتی فیصلوں کیخلاف تحریک عدل چلائیں گے۔یعنی دو فیصلوں کے خلاف ایک فیصلہ جس نے انہیں ناہل بنا دیا ہے اور دوسرا فیصلہ جس نے عمران خان کو اہل قرار دے دیا ہے ۔ویسے خورشید شاہ نےبہت کہا تھا کہ پاناماکیس کا فیصلہ پارلیمان میں کر لو ۔عدالت میں مت جائو
خدا کے واسطے کر لو معاملہ گھر کا
یہ لوٹ مار کا ہوجائے فیصلہ گھر کا
ڈاکٹر طاہر القادری نے ’’تحریک عدل ‘‘ کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے فرمایا ہے کہ’’نواز شریف کس منہ سے تحریک عدل کی بات کرتے ہیں؟ جب 14 لاشیں گرائی گئیں تو نواز شریف ہی اقتدار میں تھے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں انصاف سے نظام عدل کی شروعات ہوں گی کیونکہ جب 14 لوگوں کی لاشیں گرائی گئیں تو نواز شریف ہی اقتدار میں تھے۔‘‘
کعبےکس منہ سےجاؤ گے غالب
شرم تم کو مگر نہیں آتی
عمران خان نے نواز شریف کے ’’تحریک عدل ‘‘پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر نواز شریف نے عدلیہ کے خلاف تحریک شروع کی تو تحریک انصاف عدلیہ کے حق میں تحریک شروع کرے گی ۔یعنی عمران خان سمجھ گئے ہیں کہ یہ تحریک عدل دراصل تحریک انصاف کے خلاف ایک موومنٹ ہوگی
زباں پر جو مچلتی ہے صداقت اور ہی کچھ ہے
فسانہ اورہی کچھ ہے حقیقت اورہی کچھ ہے

تازہ ترین