• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نرسوں میں این ایچ ایس کی ملازمت چھوڑنے کے رجحان میں اضافہ

لندن (نیوز ڈیسک)نرسوں کی جانب سے این ایچ ایس چھوڑ کر جانے کے رجحان میں اضافہ ہو گیا۔اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ ہر سال 10میں سے ایک نرس این اایچ ایس چھوڑ کر جا رہی ہے۔ گزشتہ سال 33,000سے زائد نرسوں کے چھوڑ جانے کے باعث پہلے سے کم سٹاف والے ہسپتالوںاور کمیونٹی سروسز پر دبائو آ گیا ہے۔ بی بی سی کو این ایچ ایس ڈیجیٹل کی جانب سے فراہم کئے گئے اعدادوشمارسے 2012-13کے بعد سے ظاہر ہوتا ہے کہ این ایچ ایس چھوڑ کر جانے والوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔اس کا مطلب یہ کہ این ایچ ایس چھوڑنے والی نرسوں کی تعداد جوائن کرنے والی نرسوں سے زیادہ ہے۔نرس رہنمائوں کا کہنا ہے کہ یہ ’’خطرناک اور تنزل پذیر ‘‘ رجحان ہے۔تا ہم این ایچ ایس باسز کا کہنا ہے کہ مسئلہ کو حل کر لیا گیا ہے۔ اعداد وشمار بی بی سی کی جانب سے نرسنگ پرگہرائی کے طور پر جائزہ کے تحت مرتب کئے گئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پچھلے تین سال کے دوران این ایچ ایس چھوڑ کر جانے والی نرسوں کی تعداد میں ہر سال 10فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جن نرسوں نے این ایچ ایس کو گزشتہ تین برسوں کے دوران ہر سال خیرباد کہا ہے وہ اوسط درجہ کے20سے زیادہ ہاسپٹل ٹرسٹس چلانے کے لئے کافی ہیں۔گزشتہ سال ملازمت چھڑنے والی نصف کی عمر40سال سے کم تھی۔گزشتہ سال ملازمت چھوڑنے والی نرسوںکی تعداد ملازمت اختیار کرنے والی نرسز سے 3,000کم تھی جو کہ سب سے بڑی خلیج ہے ۔ بی بی سی کی جانب سے جس عرصہ کے اعدادو شمار مرتب کئے گئے ہیں ان پربریگزٹ کے اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔ملازمت چھوڑ جانے والی نرسز کی اکثریت کا تعلق ریسرچ ورک ، خصوصی پروجیکٹس اور انتظامی کرداد سے تھا۔ نرسز کی جانب سے محکمہ چھوڑنے کا مسئلہ برطانیہ کے دیگر حصوں میں بھی ہے۔شمالی آئرلینڈ اور سکاٹ لینڈ میں ملازمت چھوڑ جانے والی نرسوں کی شرح زیادہ ہے۔
تازہ ترین