• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پی ایم ڈی سی کی عبوری کمیٹی، سندھ کی کسی سرکاری میڈیکل یونیورسٹی کو نمائندگی نہیں دی گئی

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے پی ایم ڈی سی (پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کاؤنسل) کے امور چلانے کےلئے قائم کردہ عبوری کمیٹی میں سندھ کی کسی سرکاری میڈیکل یونیورسٹی کو نمائندگی نہیں دی گئی نہ ہی سندھ کے کسی پروفیسر کو اس میں شامل کیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 12جنوری کو پی ایم ڈی سی کو تحلیل کرتے ہوئے امور چلانے کےلئے عبوری کمیٹی تشکیل دی تھی ۔ جسٹس (ر) میاں شاکراللہ جان کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی کے اراکین میں اٹارنی جنرل آف پاکستان، وفاقی سیکریٹری صحت، سرجن جنرل پاکستان آرمڈ فورسز ، وائس چانسلر نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسزلاہور،ایگزیگیٹیو ڈائریکٹر جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر ،وائس چانسلر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاوراور پرنسپل بولان میڈیکل کالج کوئٹہ کو شامل کیا گیا ہے لیکن حیرت انگیز طور پر سب سے زیادہ میڈیکل کالجز رکھنے والے صوبے کی کسی بھی یونیورسٹی کے وائس چانسلر یا پروفیسر کو اس میں شامل نہیں کیا گیاباقی تینوں صوبوں کی سب سے بڑی طبی جامعات کے وائس چانسلر ز کو اس کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے ۔
تازہ ترین