• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاسی ڈائری،حزب اختلاف کا متحدہو جانا محض ایک خواب رہے گا

اسلام آباد( محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) متحدہ حزب اختلاف کےلاہور میں جلسے نے یہ بات پایہ ثبوت کو پہنچا دی ہے کہ وہ حکمرانوں اور نواز شریف کو دشنام طرازی کا ہدف بنانے کی بیت بازی میں ایک دوسرے سے بازی لے جانے کی کوشش ضرور کر سکتی ہے لیکن اس کا متحد ہو جانا محض خواب رہے گا طاہر القادری کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے آصف زرداری اور عمران خان کو ایک ایک جگہ پر یکجا کر دیا ہے حالانکہ وہ یکجا نہیں ہوئے مزید منشتر ہوئے ہیں تحریک انصاف کے لوگوں نے اپنی قیادت کو پیپلز پارٹی اور آصف زرداری کے ہمرکاب ہونے کا سخت برا منایا ہے یہی وجہ ہے کہ ان کی اس جلسے میں حاضری حوصلہ شکنی رہی۔ طاہر القادری کے تنخواہ دار کارکن اپنے روزگار کے ہاتھوں مجبور ہو کر ایک مخصوص تعداد میں ہمیشہ سے موجود رہتے ہیں جن کی وضع قطع سے ہی سراغ مل جاتا ہے کہ وہ مجبور ہیں اور طاہرالقادری کی حکم عدولی نہیں کر سکتے۔ ملک کے عوام عمران خان کے بارے میں آصف زرداری کے کلمات ہائے تحسین کو کبھی نہیں بھول سکتے اور اس طرح خان کے بیان کردہ زرداری کے اوصاف کا تذکرہ ابھی فضا میں تحلیل نہیں ہوا۔ طاہرالقادری انہیں ایک ہی دن اپنے اسٹیج پر لانے میں ضرور کامیاب رہے ہیں۔ جس کا سب سے زیادہ فائدہ پیپلز پارٹی کو حاصل ہوا جس کا نام سننے کے لئے کوئی تیارنہیں تھا۔ انتخابی سیاست میں اس کے لئے گنجائش تقریباً ختم ہو چکی ہے تاہم اسے اپنا علم اٹھانے کا حوصلہ ہوا ہے۔ اب یہ عیاں ہو چکا ہے کہ متحدہ حزب اختلاف کی کاٹھ کی ہنڈیا اب سرے چڑھنے والی نہیں ہے۔ وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے بار دگر دعویٰ کیا ہے کہ طاہرالقادری، رقوم کی وصولی کیلئے پاکستان آئے ہیں اور سالانہ بنیادوں کے اپنے اس دورے میں جونہی انہیں رقم مل جاتی ہے۔ وہ واپس اپنے ملک کینیڈا چلے جاتے ہیں۔ اس مرتبہ ان کی واپسی میں تاخیر دو اسباب سے ہوتی ہے ایک تو کینیڈا میں ان دنوں غضب کی سردی ہے اور دوسرا وصولی اور ادائیگی کے سلسلے میں طاہرالقادری لگاتار محو انتظار ہیں شنوائی نہیں ہو رہی۔ نام نہاد متحدہ حزب اختلاف کے جلسے میں کم و بیش نو گھنٹے تک جو تقاریر ہوئیں ملک کے متعدد اداروں پر لازم ہے کہ وہ ان کا ریکارڈ منگوائیں ان میں موجود فتنہ گری کا سراغ لگائیں اور اس کی روک تھام کریں۔ ایک لال بجھکڑ نے تو عمران خان سے اپنی دوستی کا دعویٰ کرتے ہوئے اسے کہا کہ اسمبلیوں سے استعفیٰ دو، لاٹھیاں اور ڈنڈے اٹھائو اور جاتی عمرہ کی اینٹ سے اینٹ بجا دو، اس لہجے میں طاہر القادری نے بھی گفتگو کی۔
تازہ ترین