• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تعلیمی ایمرجنسی کے نام پر محکمہ تعلیم سےمذاق کیا جارہا ہے ، سپلا ایکشن کمیٹی

کراچی( اسٹاف رپورٹر) پروفیسرز اینڈ لیکچرارز ایسوسی ایشن کی ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ تعلیمی ایمرجنسی کے نام پر سندھ میں محکمہ تعلیم کے ساتھ مذاق کیا جارہا ہے سیکرٹری کالج ایجوکیشن کی ٹیم نامکمل ہے ، ایڈیشنل ، ڈپٹی سیکرٹری اور ایکشن افسران کی اسامیاں خالی ہیں کالج ایجوکیشن کے واحد ڈپٹی سیکرٹری کے پاس صرف مخصوص فائلیں جن میں پیسہ لگا ہوتا ہے وہیں آگے چلتی ہیں ایک ایس او گلزار میمن کو 30 کروڑ کی بدعنوانی پر فارغ کر دیا گیا ہے ، کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر یعقوب چانڈیو، پروفیسر عمران بھٹی، پروفیسر شباہت رضا اور دیگر نے کہا کہ کالج میں اساتذہ کی آسامیاں خالی پڑی ہیں ترقیوں کا عمل بھی رکا ہوا ہے ، 500 ترقیاں دینے کا کہا گیا ہے مگر یہ معلوم نہیں کہ یہ ترقیاں خالی اسامیوں پر ہوں گی یا چہار درجات فارمولے کی بنیاد پر ہوں گی۔ ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ کالج میں جونیئر پروفیسرز کو تعینات کیا جارہا ہے نئے قائم شدہ کالجز کا عملہ تنخواہوں سے محروم ہے 5 جولائی سے ڈی جی کالج کا عہدہ خالی ہے ، کالجز پر قبضے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔انھوں نے کہا کہ سندھ انتظامی دور سے گزر رہا ہے کہیں بھی حکومت نظر نہیں آرہی ہے۔
تازہ ترین