• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ظفر حجازی کی بریت کی درخواست پر ایف آئی اے سے جواب طلب

Todays Print

اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق چیئرمین ایس ای سی پی ظفر حجازی کی جانب سے ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں بریت کی درخواست پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 جنوری تک جواب طلب کر لیا ہے۔ ظفر حجازی کی جانب سے دائر درخوا ست کی سماعت گزشتہ روز عدالت عالیہ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ اس موقع پر درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کا موکل بے گناہ ہے ، ظفر حجازی 17 دسمبر 2014ءکو ایس ای سی پی کے چیئرمین تعینات ہوئے جبکہ شریف خاندان کی چوہدری شوگر ملز کی انکوائری فائل پہلے ہی بند ہو چکی تھی۔ استغاثہ کی جانب سے مقدمے کا اندراج بد نیتی پر مبنی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ گواہان نے الزام لگایا ہے کہ ظفر حجازی نے بطور چیئرمین ریکارڈ ٹمپرنگ کا حکم دیا جو کہ بے بنیاد ہے۔ دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ اس مقدمے میں ماہین فاطمہ اور علی عظیم کو بھی ملزم ہونا چاہئے تھا۔ فاضل جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ ظفر حجازی کے ساتھ دیگر افراد کو کیس میں شامل کیوں نہیں کیا گیا؟ بعد ازاں فاضل عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 22 جنوری تک جواب طلب کر لیا۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پانامہ پیپرز کیس میں جے آئی ٹی کی رپور ٹ کی روشنی میں شریف خاندان کی چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ میں ٹمپرنگ پر ایس ای سی پی کے چیئرمین ظفر حجازی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

تازہ ترین