• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہندوستانی تاریخ کی عظیم موریا سلطنت دراصل سلطنت چندر گپت موریا کے اتالیق اور وزیر اعظم چانکیہ کوٹلیا کی مرہون منت تھی۔ سیاست پر چانکیہ کی لکھی کتاب ارتھ شاستر کو سیاست کی بائبل گردانا جاتا ہے۔ یہ اسی کا مشہور قول ہے کہ ’’دشمن کا دشمن دوست ہوتا ہے‘‘ اور یہ بھی کہ ’’اگر دنیا پر دبدبہ قائم رکھنا ہے تو پہلے اپنی معیشت اورسیاست کو استحکام دو اور یہ بھی کہ جس ریاست سے خطرے کا شائبہ بھی ہو اس کے مخالفین کو اپنے دوستوں میں شامل کرلو‘‘۔ پاکستان کیخلاف ہندوستان نے ہمیشہ یہی پالیسی اپنائی۔ حالات کا جائزہ لیں تو آج امریکہ اور اسرائیل بھارت کے قریبی حلیف ہیں اور خطے کے دیگر ممالک سے بھی اس کے تعلقات بہت زیادہ مخاصمانہ نہیں۔ امریکہ، اسرائیل اور بھارت کا اتحاد ثلاثہ علی الاعلان پاکستان کے خلاف ہرزہ سرائی، دشنام طرازی، دھمکیوں اور سازشوں میں مصروف ہے۔ اسرائیل بھارت کو یقین دلاچکا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف کسی بھی مہم جوئی میں اس کے شانہ بشانہ ہوگاا ور یہ پنہاں نہیں کہ ان کا پشتی بان امریکہ ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو آج کل بھارت کے دورے پر ہیں۔ نئی دہلی میں بھارتی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوے نیتن یاہو نے کہا کہ ہم پاکستان کے دشمن نہیں، وہ ہمیں دشمن سمجھے نہ دشمن کی طرح کا رویہ اختیار کرے۔ بھارت میں بیٹھ کر اسرائیلی وزیراعظم کا مذکورہ بیان اس امر کا غماز ہے کہ وہ پاکستان کو اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے، یہ الگ بات کہ پاکستان نے فلسطینیوں کی ہمیشہ حمایت کی اور کبھی ا سرائیل کے خلاف کوئی بیان نہیں دیا۔ رہی بات نیتن یاہو کے بیان کی تو اسے خود اپنی منہ زوری پر غور کرنا ہوگا۔ پاکستان امن پسند ملک ہے اور دنیا بھر کے معاملات مذاکرات سے حل کرنے کا متمنی، اسرائیل بھی اگر اسی راہ پر چلتا ہے ظلم و جبر کی روش ترک کرتا ہے تو پاکستان کو کیا ضرورت ہے کہ اسے دشمن سمجھے؟ ہاں نیتن یاہو کو یادرکھنا ہوگا کہ پاکستان جارحانہ عزائم نہیں رکھتا لیکن جارحیت اور سازشوں کا منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت سے مالا مال ہے اور ہر اس ملک کا دوست ہے جو غاصب اور جارح نہیں امن پسند ہے۔

تازہ ترین