• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت پاکستان نے سیاحت کے فروغ کے لئے 24ملکوں کے سیاحوں کو ملک میں داخل ہونے کے بعد ویزا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم یہ سہولت انفرادی نہیں بلکہ گروپ کی صورت میں آنے والوں کو فراہم کی جائے گی۔ امیگریشن حکام اور ایف آئی اے کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ان ملکوں میں امریکہ و برطانیہ سمیت ایشیا اور یورپ کے ممالک شامل ہیں۔ سیاحت کے فروغ کیلئے یہ بڑا خوش آئند اقدام ہے۔ سیاحت کے شعبے میں پاکستان صرف خوبصورت قدرتی مناظر کے حوالے سے شناخت نہیں رکھتا، آثار قدیمہ، مختلف مذاہب کے تاریخی مقامات، دنیا کے بلند ترین پہاڑی سلسلے ، سطح مرتفع، زرخیز و سرسبز پھلوں سے لدے میدانی علاقے، ریگستان، طویل ساحلی پٹی، زمینی، فضائی اور سمندری راستے یہ سب عالمی سیاحت کرنے والوں کے لئے پرکشش ہیں۔ جغرافیائی لحاظ سے پاکستان ایشیا کا گیٹ وے ہے اور ون روڈ ون بیلٹ منصوبے نے اس میں مزید جان ڈال دی ہے۔ بدقسمتی سے گزشتہ20 برس کے دوران ہونے والی دہشت گردی سیاحت کے شعبے میں پاکستان کو بہت پیچھے لے گئی لیکن پاک فوج کے کامیاب آپریشن ضرب عضب اور ردالفساد کے بعد پاکستانی سرزمین پھر سے عالمی سیاحوں کی جنت بن گئی ہے۔ اس تناظر میں ملک کے سیاحتی شعبے پر بھاری ذمہ داری عائد ہوگئی ہے کہ وہ انتہائی موثر انداز سے سیاحت کو بحال کرنے کے اقدامات کرے تاکہ وطن عزیز کو اقتصادی شعبے میں سہارا مل سکے۔ ملک میں سیاحت کے فروغ کے لئے تمام ترانفرا اسٹرکچر موجود ہے تاہم اسے منظم اور ایک دوسرے سے مربوط کرنے کی ضرورت ہے اس کے لئے وزارت سیاحت کو ٹھوس پالیسی بنانے کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں کو ترغیبات دینی چاہئیں تاکہ غیر ملکی سیاحوں کا رجحان پاکستان کی طرف ہو۔ دنیا بھر میں قائم پاکستانی سفارت خانے دستاویزی فلموں اور تصویری نمائشوں کا اہتمام کرتے ہوئے پاکستانی سیاحت کا تشخص ابھار سکتے ہیں۔

تازہ ترین