• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ اور سپریم ادارہ
چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے:کوئی کچھ کہے پارلیمنٹ سپریم۔ مقام شکر ہے کہ لعنت بھیجنے والوں پر سپریم لکیر پھر گئی، میاں صاحب سپریم کورٹ والے نے خان اور شیخ کو ایک ہی جملے میں بوتل میں بند کر دیا، اور جنات نے فوری دبئی کی راہ لی اور مزید دو رکعت نفل اس پر کہ سپریم کورٹ نے ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسیکنڈل کا از خود نوٹس لے لیا، لگتا ہے جعلی جمہوریت نافذ کرنے اور پاکستان کو دنیا بھر میں جعلی ڈگریاں چھابے میں رکھ کر آواز لگانے والے بھی پکڑ میں آ گئے اور یہ بھی لگتا ہے کہ ممنون حسین کی پکڑ والی پیشگوئی کافی وسیع و عریض تھی جس کی تفصیلات ہنوز آتی جا رہی ہیں، ایک اینکر جو تعداد میں کئی ہیں اور تبرا پڑھنے کے ماہر ہیں، نے کہا جلد مریم نواز اور حمزہ شہباز کے درمیان گھمسان کی جنگ کے مناظر لا رہا ہوں، گویا یہ لڑائی ان کو اپنی کیمرہ ٹیم سمیت بلا کر شروع کی گئی تاکہ وہ عکس بندی کر سکیں، یہ اینکر عجب لہجے میں باتیں کرتا اور یہ تاثر دیتا کہ اس ملک میں ’’اَنی‘‘ پڑی ہوئی ہے میں کیا کیا سنائوں کیا کیا دکھائوں یاد آیا کہ سپریم کورٹ جب ایگزیکٹ جعلی ڈگری اسکینڈل کی قبا کے بند کھولے تو یہ بھی ضرور مدنظر رکھے کہ یہ دو نمبر آرگنائزیشن دراصل ایمپلی فائر ہے اور ایک ’’ابوالہول‘‘ چینل اس کا بوفر، اس کی اسکرین پر ایک سینگوں والا جن بھی نمودار ہوتا ہے، مائیں اپنے بچوں کو دور رکھیں، یہ جن کسی عطائی عامل کا ہے، جو غلط سلط باتیں سنا کر ٹھگ گٹھ جوڑ کے لئے کام کرتا ہے، مزے کی بات ہے بلکہ افسوس یہ ہے کہ ایگزیکٹ نے ہمارے اصلی ڈگری یافتہ پاکستانیوں کے لئے مشکلات پیدا کر دی ہیں، اور پاکستان کا نام الگ ’’روشن‘‘ کر دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے از خود نوٹس لے کر پاکستان اور پاکستانی نوجوانوں پر بڑا احسان کیا ہے۔
٭٭٭٭
بغل میں چھری منہ میں رام رام
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے:پاکستان کے دشمن نہیں وہ بھی ہم سے دشمنوں جیسا سلوک نہ کرے، بھارت کی سرجیکل اسٹرائیکس کی حمایت کرتے ہیں، اس بیان سے یہودوہنود کی منافقانہ پالیسی اور چالوں کا اندازہ لگانا اب بہت آسان ہو گیا ہے، ایک طرف اسرائیلی وزیراعظم پاکستان سے دشمنی کی نفی کرتے ہیں دوسری جانب وہ ہمارے خلاف بھارتی سرجیکل اسٹرائیکس کی حمایت، کیسا ستم ظریفانہ موقف ہے نیتن یاہو کا، یہود و ہنود ہم قافیہ ہی نہیں ہم خیال و ہم عمل بھی ہیں، مسلمانوں کے خلاف یہود کی سازشوں کی تاریخ چودہ سو سالہ ہے، اور ہنود درحقیقت یہود ہی کا لفظی و معنوی ترجمہ، دونوں کا قارورہ اس قدر ملتا جلتا ہے کہ جب بھی بھارت کی جانب سے کوئی جارحیت ہوتی ہے دھمکی دی جاتی ہے۔ سازش کی جاتی ہے تو وہ دور آنکھوں میں پھرنے لگتا ہے جب یہود و ہنود سید العرب والعجم ﷺ کے خلاف اور ان کے اصحاب کرام کے خلاف سازشیں کرتے تھے، ہنود کی سازشیں پاکستان کے خلاف سازشوں سے ملتی جلتی ہیں، اسلام اور مسلم دشمنی ہی وہ قدر مشترک ہے جس نے آج 21ویں صدی میں بھی یہود کی اسلام سے چودہ سو سالہ دشمنی کی تاریخ دہرا دی ہے۔ بہرحال پاکستان یہود ہوں ہنود ہوں یا کوئی اور کسی کا برا نہیں چاہتا ہے اس کے باوجود نہ یہود کو قرار آیا نہ ہنود کو۔ اور آج بھی منافقانہ چالوں کے حوالے سے دونوں پاکستان کے خلاف ایک ہیں۔ اگر نیتن یاہو پاکستان کے دشمن نہیں تو یہ سرجیکل اسٹرائیکس کی حمایت کیوں؟ کیا یہ زخم لگا کر مرہم رکھنے کے مترادف نہیں، اسرائیل ہو یا بھارت، پاکستان دونوں کا خیر خواہ ہے، مگر دوسری جانب سے بغل میں چھری ہے منہ میں رام رام۔
٭٭٭٭
وابستہ ہیں اسمبلی سے لعنت کے بعد بھی
سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے: لعنت بھیجنے والے پارلیمنٹ چھوڑ کیوں نہیں دیتے، میاں صاحب بات تو آپ نے بڑی اہلیت والی کی ہے کہ اگر اسمبلی پر شیخ رشید کے سر میں سر ملا کر عمران خان نے با جماعت پارلیمنٹ پر لعنت بھیج کر استعفیٰ دینے کا عندیہ دیا ہے، تو دیر کس بات کی، کیونکہ اگر اب اس اسمبلی میں وہ بیٹھیں گے تو پی ٹی آئی والے سارے ارکان ملعون ٹھہریں گے، کسی پر لعنت بھیجنا کسی کی عزت حرمت حیثیت کا انکار ہے، مگر ہم اپنی گفتگو میں لعنت کو اپنے لئے نعوذ باللہ رحمت سمجھ کر استعمال کرتے ہیں، لعنت بھیجنے سے پہلے سو بار سوچنا چاہئے، اللہ نے بھی جھوٹوں پر لعنت بھیجی ہے، اور سچوں کو کامیابی عطا کی ہے، ایک عام آدمی سے بھی اگر پوچھا جائے کہ فلاں رکن اسمبلی نے اسمبلی پر لعنت بھیجی ہے تو لامحالہ وہ بھی کہے گا پھر اسمبلی میں بیٹھتا کیوں ہے، اور اس قومی سطح پر پے در پے لعنت بھیجنے سے تو اب تمام لعنت بھیجنے والوں کو پارلیمنٹ سے حاصل کردہ معاوضے مراعات واپس کرنا چاہئیں، کیونکہ اب یہ لعنت بھیجنے والوں کی غیرت کا سوال ہے کھانا بھی اور تھوتھو بھی کرنا چہ معنیٰ دارد، میاں نواز شریف نے انتہائی کرب اور غصے کے لمحات میں کبھی پارلیمنٹ کی بے حرمتی نہیں کی۔یہ پارلیمنٹ عوام کی آواز ہے، کیونکہ اس میں اقتدار و اختلاف کے دونوں حزب بیٹھ کر قانون سازی کرتے ہیں، عوام کے بھلے کے لئے فیصلے کرتے ہیں۔
٭٭٭٭
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے
....Oایگزیکٹ کیس:ایف آئی اے نے شواہد عدالت میں پیش کیوں نہ کئے ؟
تحقیق ناں جی! کہ ایسا کیوں ہوا، یہ عالمی رسوائی کی کالک کیوں پاکستان کے چہرے پر ملی گئی اور یہ سلسلہ ہنوز جاری ہے۔
....Oمریم اورنگزیب:آزاد اور ذمہ دار میڈیا کے فروغ کے لئے اقدامات کرتے رہیں گے۔
اور بے لگام غیر مہذب کالی بھیڑوں کا بھی تو کچھ کریں، ہم سادہ لوح عوام تو میڈیا پر بڑا اعتماد کرتے ہیں۔ کہیں ہماری برین واشنگ تو نہیں ہو رہی مریم صاحبہ چند ماہ بھی ان کا احتساب کرنے کے لئے کافی شافی ہیں بس آپ قدم بڑھائیں ہم سادہ لوح آپ کے ساتھ ہیں۔
....Oمنو بھائی ہم میں نہیں رہے، ایک اور باصلاحیت لکھاری زیر خاک چلا گیا۔
وہ اپنی تحریروں میں اپنی شاعری میں اپنی من موہنی صورت میں ہمیشہ ہم میں موجود رہیں گے۔ اللہ تعالیٰ ان کو گوشہ فردوس میں جگہ دے
تم کیا گئے کہ روٹھ گئے دن بہار کے.

تازہ ترین