• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنشن نہیں ملی، فیس ادا نہ کرسکنے پر بیٹے بیٹی کو میڈیکل کالج میں داخلہ نہیں مل سکا

لاہور(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے ایک ریٹائرڈ ڈاکٹر ، سابق ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نشتر اسپتال ملتان کے دوبچوں کامیرٹ جانچنے کے بعد کسی بھی پرائیویٹ کالج میں میڈیکل میں داخلہ دینے کا حکم دیا ہے اور کہا ہےکہ بچوں کی فیس سپریم کورٹ ادا کرے گی۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چھٹی کے دن چیف جسٹس پاکستان مسٹر جسٹس میاں ثاقب نثار، مسٹر جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منظور احمد ملک پر مشتمل تین رکنی فل بنچ نے یہ حکم بزرگ پنشنر ڈاکٹر عقیل احمد کی درخواست پر جاری کیا ہے، درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار ایک معذور شہری کی زندگی گزار رہے ہیں، ریٹائرمنٹ کے بعد ابھی تک پنجاب حکومت نے پنشن ادا نہیں کی، درخواست گزار کی بیٹی فاطمۃ الزہرہ اور بیٹا امیر حمزہ کو فیس کیلئے پیسے نہ ہونے کی وجہ سےداخلہ نہیں مل سکا، اگر حکومت پنشن جاری کردیتی تو بچوں کو وقت پر داخلہ مل جانا تھا، جس پر سپریم کورٹ نے درخواست نمٹاتے ہوئے کمرہ عدالت میں موجود چیف سیکرٹری پنجاب کو حکم دیا کہ درخواست گزار کی پنشن فوری ادا کی جائے جبکہ دونوں بچوں کے میرٹ کا جائزہ لینے کے بعد انہیں کسی بھی پرائیویٹ میڈیکل کالج میں داخلہ دلوانے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں، اگر بچے میرٹ پر آتے ہیں اور انہیں داخلہ ملتا ہے تو انکی تعلیم کا خرچ سپریم کورٹ اٹھائے گی۔
تازہ ترین