• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹرمپ کی صدارت کا پہلا سال مکمل، امریکا سمیت دنیا بھر میں خواتین کے ٹرمپ مخالف مظاہرے

واشنگٹن(جنگ نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کا ایک سال مکمل ہونے پر امریکا کے مختلف شہروں میں لاکھوں خواتین نے جلوس نکالا ۔ جبکہ دنیا کے مختلف ممالک میں خواتین نے صدر ٹرمپ کے خلاف مظاہرے کئے،ان احتجاجی مظاہروں کا مقصد ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج اور اس کے ساتھ ساتھ امریکی صدارتی مہم کے دوران مزید خواتین امیدواروں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ان احتجاجی مظاہروں کو ’پاور ٹو دی پولز‘ کا عنوان دیا گیا تھا جسے اس کے منتظمین نے اسے سیاست میں خواتین کرنے کا نیا دور قرار دیا ہے جس سے خواتین کی مقامی اور قومی سطح کی سیاست میں رحجان بڑھے گا۔ امریکا میں مظاہرین نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔امریکا میں ٹرمپ کے خلاف خواتین کے مظاہروں کے ساتھ اظہار یکجتی کے سلسلے میں دنیا بھر میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔ میلبرن، میونخ، لندن اور روم میں بھی ہزاروں خواتین نے ٹرمپ کیخلاف اور خواتین کے حقوق کے لئے احتجاجی مظاہرے کئے اور ریلیاں منعقد کیں۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کا ایک سال مکمل ہونے پر امریکی دارالحکومت واشنگٹن سمیت 250 شہروں میں خواتین امریکی صدر کے خلاف سڑکوں پر نکلیں اور اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔ اس دوران مظاہرین نے خواتین کے حقوق کے حق میں اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے خلاف نعرے لگائے۔ڈونلڈ ٹرمپ اور حکومتی پالیسیوں کے خلاف خواتین کا یہ دوسرا ملک گیر تاریخی مارچ تھا۔ مظاہرین نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ کے صدارت کا پہلا سال انتہائی بدتر رہا۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شرمندہ ہونے کی بجائے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملک بھرمیں اپنے خلاف خواتین کے احتجاجی مارچ پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا موسم خوشگواراورخواتین کے مارچ کے لیے بہترین ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ملک میں خواتین کی بے روزگاری کی شرح میں ریکارڈ کمی آئی ہے، انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوراقتدارمیں جوتاریخی معاشی ترقی کی اس کا جشن منائیں۔ ٹیکساس میں امریکا بھر کی طرح خواتین نے اپنے حقوق کے لئے ٹیکساس کے اہم شہروں میں قائم صدر مقام اور شہراہوں پر مارچ کیا ہزاروں خواتین اور انکے خاندانوں کے افراد ریلیوں میں شریک ہوئے ڈیلس سے ڈینٹن، فورٹ ورتھ ، ہیوسٹن سے آسٹن تک تمام بڑے شہروں میں خواتین نے انکے معاملات پر توجہ دینے کی اپیل کی۔ فورٹ ورتھ سے لاس ویگاس تک تمام شہروں میں بے شمار خواتین نے خواتین کی سیاسی معاملات میں شمولیت اور انکو بااختیار بنانے کے عمل کو فروغ دینے کے لیئے اس مارچ کے ذریعہ آگاہی دی جس میں خواتین کے مساویانہ حقوق، برابر کی تنخواہ، انصاف اور مساوات کے امور پر زور دیاگیا ۔ ڈیلس میں مارچ سینٹ پال یونٹ میتھڈسٹسٹ چرچ سے شروع ہوا. مارچ موسیقی کے ساتھ پکی پارک میں ایک ریلی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا اسی طرح، فورٹ ورتھ میں عدالت کے باہر خواتین نے اسمبلی لگائی اور اپنے حقوق کا عہد کیا امریکہ میں گذشتہ سال سے ہونے والے خواتین کے اس مارچ نے ایک طاقتور تحریک کی شکل اختیار کرلی ہے جس نے ہزاروں سرگرم کارکنوں اور نئے رہنماؤں کو جنم دیا ہے اسطرح یہ تحریک مسقبل قریب میں امریکا میں کافی تبدیلیاں لانے کا سبب بھی بن سکتی ہے ۔
تازہ ترین