• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی کا پانی روز ٹیسٹ کیوں نہیں کیا جاتا؟ سربراہ واٹر کمیشن برہم

کراچی (اسٹاف رپورٹر / نیوز ایجنسیز) سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر سندھ میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی و نکاسی آب سے متعلق قائم واٹر کمیشن کے نئے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ امیرہانی مسلم نے کراچی کو فراہم کئے جانے والے پانی کو 15؍ روز میں ایک بار ٹیسٹ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شہر کو فراہم پانی روز ٹیسٹ کیوں نہیں کیا جاتا؟ شہریوں کو زہریلا پانی پلایاجارہا ہے ۔ سربراہ واٹر کمیشن نےیہ جان کر کہ پیپری فلٹر پلانٹ کے چیف کیمیسٹ کا عہدہ خالی ہے ی، حکم دیا کہ ایک ماہ میں چیف کیمیسٹ کی تقرری کی جائے ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر صوبے میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی و نکاسی آب سے متعلق قائم واٹر کمیشن کے نئے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ امیرہانی مسلم نے اتوار کو پیپری واٹر فلٹر پلانٹ اور لیبارٹری سمیت صوبے بھر میں قائم واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کے ہنگامی دورے کئے، اس موقع پرانہوں نے کمیشن کے احکامات پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا۔ واٹر کمیشن کے سر براہ کا پیپری واٹر فلٹر پلانٹ اور دیگر پلانٹس کے دورے موقع پر ان کے ہمراہ سیکرٹری بلدیات رمضان اعوان، سیکرٹری آبپاشی، ایم ڈی واٹر بورڈ سید ہاشم رضا زیدی اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔ پیپری لیبارٹری میں تعینات عملے نے واٹر کمیشن کے سربراہ کے دورے کے موقع پر انہیں بتایا کہ کراچی کو فراہم کیاجانے والے پانی کا پندرہ روز میں ایک مرتبہ ٹیسٹ کیا جاتا ہے ۔ کراچی کو فراہم کئے جانے والے پانی کا پندرہ روز میں ایک مرتبہ ٹیسٹ کرنے کا جان کاواٹر کمیشن کے سر براہ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئےعملے سے دریافت کیا کہ پانی کے روزانہ ٹیسٹ کیوں نہیں کئے جاتے؟ واٹر بورڈ حکام نے جسٹس ریٹائرڈ امیر مسلم ہانی کو یہ بھی بتایا کہ اس پلانٹس سے کراچی شہر کو یومیہ 140 ملین گیلن پانی فراہم کیا جاتا ہے ،کراچی کو فراہم کئے جانے والے پانی کا صرف پچاس فیصد پانی ہی فلٹر ہوپاتا ہے۔ اتوار کو پیپری فلٹر پلانٹ اور لیبارٹری کے دورہ پر سربراہ واٹر کمیشن نے دریافت کیا کہ فلٹر پلانٹ کا چیف کیمیسٹ کون ہے، امیر مسلم ہانی کے دریافت کرنے پر انہیں بتایا گیا کہ پیپری فلٹر پلانٹ میں چیف کیمیسٹ کا عہدہ خالی ہے اور چیف کیمیسٹ کی تقرری کیلئے اشتہار دیا جاچکا ہے۔ اس موقع پرواٹر کمیشن کے نومنتخب سربراہ نے واٹر بورڈ کے حکام سےفلٹر پلانٹ کی توسیع اور فنڈز کی تفصیلات بھی طلب کیںاور ایک ماہ میں چیف کیمسٹ کی تقررکرنے کی ہدایت بھی جاری کیں۔ بعد ازاں جسٹس ریٹائرڈ امیر مسلم ہانی نے دھابیجی، جامشورو اور حیدرآباد سمیت دیگر واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس کا بھی دورہ کیا۔ آئی این پی کے مطابق دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی والوں کو زہریلا پانی پلایا جارہا ہے۔ کمیشن سربراہ نے کے تھری پمپ ہاؤس میں کچرے کی موجودگی پرسخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکام سے جواب طلب کیا اور کراچی کو پانی فراہم کرنے والے نظام کا جائزہ بھی لیا۔ جسٹس (ر) امیر ہانی مسلم نے ایم ڈی واٹر بورڈ کو فوری طور پر پمپ ہاؤس کی مکمل صفائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ پینے کے لئے صاف پانی کی فراہمی میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی، لوگوں کو زہریلا پانی پلایا جارہا ہے، پانی کے معیار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ واضح سپریم کورٹ آف پاکستان کراچی رجسٹری میں 14؍ جنوری کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں قائم تین بینچ کے رو برو صوبے میں پینے کے صاف پانی و نکاسی آب سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت کی جانب سے حکم جاری کیا گیا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر قائم واٹر کمیشن کی آئندہ سماعت کی سر براہی سپریم کورٹ آف پاکستان کے ریٹائرڈ جج جسٹس امیر مسلم ہانی کریں گے۔ اس سے قبل واٹر کمیشن کی سربراہی سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس اقبال کلہوڑو کررہے تھے۔
تازہ ترین