• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹی بی میں اینٹی بائیو ٹکس سے مزاحمت کے خلاف ایرانی پیاز مفید ہوسکتی ہے، تحقیق

لندن (پی اے) ایرانی پیاز کی ایک قسم ٹی بی کے کیسوں میں اینٹی بائیوٹک سے مزاحمت کے خلاف جدوجہد میں مدد کر سکتی ہے۔ یہ خیال ایک سٹڈی میں ظاہر کیا گیا ہے۔ ریسرچ کرنے والوں کو یقین ہے کہ ایران سے تعلق رکھنے والی پیاز سے حاصل کردہ اینٹی بیکٹیرئل خواص اینٹی بائیوٹک کے موجودہ علاج کے اثرات میں اضافہ کرسکتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے دوا کے خلاف مزاحمت کرنے والی ٹی بی کی لہر کو لوٹایا جاسکتا ہے جس سے2016میں 4لاکھ 90 ہزار افراد متاثر ہوئے بہرحال انہوں نے کہا ہے کہ ریسرچ ابتدائی مرحلوں میں ہے اور کلینیکل ٹرائلز ضروری ہیں۔ ریسرچ کرنے والی ٹیم نے ریسرچ سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ دوائوں کے خلاف مزاحمت کرنے والی ٹی بی کی لہر کو روکنے کے لیے موجودہ اینٹی بائیوٹکس کے ساتھ کیمیائی مرکبات استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ سٹڈی کے ایک آتھر برک بیکس ڈپارٹمنٹ آف بائیو لوجیکل سائنسز کے ڈاکٹر سنجیب بختا نے کہا ہے کہ ٹی بی کے پھیلائو کو روکنے کی سر توڑ عالمی کوششوں کے باوجود2016ء میں ٹی بی کے10ملین کیسز ہوئے اور20لاکھ اموات ہوئیں۔ نئے اینٹی بیکٹرئلز کی تلاش میں ہم نے ان مالیکیولز پر زور دینے کی کوشش کی ہے جو تجارتی بنیاد پر تیار کیے جاسکیں۔ ایک اور آتھر یو سی ایل کے ڈپارٹمنٹ آف فارماسیوٹیکل اینڈ بائیولوجیکل کیمسٹری کے سربراہ پروفیسر سائمن جنبز نے کہا ہے کہ نئی اینٹی بائیوٹکس کے لیے پودوں اور مائیکروبس کی فطری پیداوار نئی اینٹی بائیوٹکس کے لیے بے حد امکانات کی حامل ہے۔ فطرت ایک حیرت انگیز کریٹیو کیمسٹ ہے۔ اکتوبر میں انگلینڈ کے چیف میڈیکل افسر پروفیسر ڈیم سیلی ڈیویز نے عالمی لیڈرز پر زور دیا تھا کہ وہ اینٹی بائیوٹک کے خلاف مزاحمت کے بڑھتے خطرے سے نمٹنے کے لیے کام کریں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ادویہ بہت زیادہ استعمال ہورہی ہیں اور یورپ میں ہر سال25ہزار افراد دوا کے خلاف مزاحمت کے انفیکشن سے ہلاک ہوجاتے ہیں۔ ریسرچ کرنیو الوں کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ جو مالیکیولز لیبارٹری میں ٹیسٹ کیے گئے ٹی بی کی موجودہ اینٹی بائیوٹکس کے ساتھ استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ ریسرچ جرنل سائنٹیفک رپورٹس میں شائع ہوئی ہے۔
تازہ ترین