• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے 4برسوں میں انقلابی کا میابیاں حاصل کیں، سینیٹر عبدالقیوم

بریڈ فورڈ(محمد رجاسب مغل) پاکستان سے آئے ہوئے سینیٹرز کے تین رکنی وفد نے بریڈ فورڈ کے ممبران پارلیمنٹ ناز شاہ اور بیرسٹر عمران حسین سے ملاقات کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر سمیت پاکستان کی سیاسی صورتحال پر گفتگو کی۔ سینیٹر جنرل ریٹائرڈ عبدالقیوم خان نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت بے شمار چیلنجوں کا سامنا ہے۔ موجودہ حکومت نے گزشتہ ساڑھے چار سالوں میں انقلابی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ ملک کے درپیش چیلنجوں کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کردیا ہے۔ موجودہ حکومت کا انرجی کرائسس کے خاتمے ،دہشت گردی کا قلع قمع اور ملک میں سی پیک جیسے منصوبوں کو کامیابی سے آگے لے جانے کے ایسے کارنامے ہیں جن کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ سینیٹر عبدالقیوم نے ممبران پارلیمنٹ کو بتایا کہ پاکستان نے انتہا پسندی اور دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے70ہزار سے زائد لوگوں کی قربانیاں دی ہیں اور دنیا کو اس کا اعتراف کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا پاکستان کی خطے میں خاص اہمیت ہے اور اس وقت پوری دنیا میں پاکستان انڈر فوکس ہے۔ اس وقت پاکستان مسلم دنیا کا ایک مضبوط ترین ایٹمی قوت والا ملک ہے۔ پاکستان کشمیر کاز کی بات کرتا ہے۔ سی پیک جیسے منصوبوں سے اس پورے ریجن کو خوشحالی کی طرف لے کر جارہا ہے، یہی وجہ ہے کہ بیرونی قوتوں کو پاکستان کھٹکتا ہے اور آئے روز اس ملک پر اٹیک کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی نیا ایشو کھڑا کردیتا ہے، لیکن ہمیں ایک زندہ قوم کی طرح ان سب کا مقابلہ کرنا ہوگا۔ اپنے مثبت کردار اور حقیقت پسندانہ سوچ کو سامنے رکھتے ہوئے ردعمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ ہمیں داخلی طور پر اپنے اندر استحکام لانا ہوگا اور ہماری خارجہ پالیسی کی کامیابی کا راز ہماری اندرونی پالیسیوں پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت میڈیا، عدلیہ اور ادارے آزاد ہیں۔ ملک میں جمہوریت ہے جوکہ ہمارے لیے باعث فخر ہے۔ جمہوریت اور سیاست میں اختلاف رائے اپنی جگہ، مگر ہمیں ریاستی مفادات کو مجروح نہیں کرنا چاہیے۔ خیبر پختونخوا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر باز محمد خان نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان دو مسلمان ہمسایہ ملک ہیں۔ دونوں ملکوں کے درمیان اختلافات کسی طور پر بھی پاکستان کے مفاد میں نہیں، ہماری جماعت اور ہماری لیڈر شپ کا واضح موقف رہا ہے کہ ہمیں افغانستان کے معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ مگر بدقسمتی سے ہماری آواز نہیں سنی گئی۔ ہمارا واضح موقف تھا کہ یہ اسلام کی جنگ نہیں بلکہ یہ دو طاقتوں امریکہ اور روس کی جنگ ہے۔ اور ہمیں اس میں نہیں کودنا چاہیے تھا، کیونکہ افغانستان میں لگنے والی آگ کے شعلے فاٹا، خیبر پختونخوا اور اٹک کو بھی پار کرجائیں گے۔ آج وہ آگ اٹک کو پار کرچکی ہے۔ جہاں کشمیر کے مسئلے کی اہمیت ہے، ہمارے نزدیک افغانستان کے مسئلے کی بھی اتنی ہی اہمیت ہے۔ اس مسئلے کو مل کر دونوں برادر ممالک کو بات چیت کے ذریعے حل کرنا ہوگا اور تیسری قوت کو مداخلت کا موقع نہیں دینا چاہیے۔ سینیٹر باز محمد خان نے ممبران پارلیمنٹ کو بتایا کہ امریکی صدر کی پاکستان کے خلاف ہرزہ رسائی قابل مذمت ہے۔ اب پاکستان کو ڈومور کی بجائے نومور کہہ دینا چاہیے اور اپنے ملک کی عزت اسی میں ہے کہ ہم خودانحصاری پر عمل کریں۔ بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر دائود خان اچکزئی نے کہا کہ بلوچستان کی موجودہ اسمبلی میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب خالصتاً جمہوریت کا حصہ ہے۔ برطانیہ کے شہر لندن اور مانچسٹر میں علیحدگی پسندوں کی سرگرمیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے لوگ محب وطن لوگ ہیں۔ علیحدگی کا سوچ بھی نہیں سکتے اور نہ ہی بلوچستان میں ایسی کوئی صورت حال ہے۔ ان لوگوں کی آٹے میں نمک کے برابر ہی حیثیت ہے اور اس کو اہمیت نہیں دینی چاہیے۔ اس موقع پر تحریک حق خودارادیت کی پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر بحث کے لیے دستخطی مہم پر بریڈ فورڈ کے دونوں ممبران پارلیمنٹ ناز شاہ اور بیرسٹر عمران حسین نے دستخط کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ مسئلہ کشمیر کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کررہے ہیں، پہلے کی طرح اس سال بھی برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر کے لیے مضبوط آواز بلند کریں گے۔ ممبران پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا بھر میں اجاگر کرتے رہیں گے اور بھارت کا چہرہ بے نقاب کرتے رہیں گے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ بھارت نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں بدترین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، بلکہ آئے روز کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ سے بے گناہ شہریوں کو شہید کررہا ہے۔ عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ تقریب میں ہیری بوٹا، مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید قادر، ڈاکٹر تسنیم، محمد اسلم، محمد نجیب، محمد اشتیاق، محمد سلیمان، اختر خان کے علاوہ بریڈ فورڈ کے دیگر زعما نے بھی شرکت کی۔
تازہ ترین