• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پبلک سروسز میں کٹوتیوں کے خلاف برمنگھم میں ریلی

برمنگھم (پ ر) پبلک سروسز میں کٹوتیوں کی وجہ سے برمنگھم کے شہریوں کے بنیادی حقوق متاثر ہوئے۔ وہ لوگ جو مدد کے مستحق ہیں ان تک مدد نہیں پہنچ رہی۔ ان خیالات کا اظہار یونین کی نمائندہ کارلائن جانسن نے برمنگھم کے کیئر ورکر کی ریلی میں کیا۔ یہ ریلی برمنگھم سٹی کونسل کے سامنے وکٹوریہ سکوائر میں منعقد کی گئی جہاں کیئر ورکر جنہوں نے ہڑتال کر رکھی ہے، ان کی حمایت مختلف یونینز اور کمیونٹی تنظیموں نے منعقد کی تھی۔ کارلائن جانسن نے کہا کہ اب تک ہزاروں کیئر ورکروں کی نوکریاں ختم کی گئی ہیں۔ حالانکہ یہ ورکر بڑی اہم سروس مہیا کررہے ہیں، یہ برمنگھم کے ان شہریوں کی مدد ہے جو مدد کے مستحق ہیں۔ کونسل باقی کے کیئر ورکروں کی نوکریاں ختم کرکے سب کچھ پرائیویٹ کمپنیوں کے ہاتھوں میں یہ سروس دینا چاہتی ہے، جس سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔ برٹش کشمیری ویمن کونسل کی صائم سلیمان نے کہا کہ اس سال بجٹ میں کونسل سکول نرسریاں بند کررہی ہےحالانکہ ان کی اشد ضرورت ہے۔ لیکن کونسل والدین کے احتجاج کے باوجود اپنے فیصلے پر ڈٹی ہوئی ہے۔ سخت سردی اور برف باری کے باوجود سیکڑوں لوگوں نے اس ریلی میں شرکت کی اور ہڑتال کیے ہوئے کیئر ورکروں کی حمایت میں نعرہ بازی کی۔یہ کیئر ورکر جن میں زیادہ تر تعداد خواتین کی ہے ہڑتال کیے ہوئے ہیں، کیونکہ برمنگھم کونسل ان کے کنٹریکٹ میں تبدیلیاں کرنا چاہتی ہے، جس سے ان کی نوکریوں کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ ٹی یو سی کے نمائندے لی بیرج نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کیئر ورکر پہلے ہی کم تنخواہ پر کام کرتے ہیں۔ اب ان کے کنٹریکٹ میں مزید تبدیلیاں کرکے برمنگھم سٹی کونسل ان کی نوکریاں ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے، لیکن ٹریڈ یونینز موومنٹ متحد ہوکر کیئر ورکروں کے جائز مطالبات کی حمایت کرے گی۔ انہوں نے کہا، ڈسٹ بن مین نے جس طرح ہڑتال کرکے اپنے حقوق منوائے تھے، اب اس طرح کیئر ورکر بھی کررہے ہیں اور برمنگھم کی عوام ان کے ساتھ متحد ہیں۔ این یو ٹی کے نمائندے ڈیوڈ روم نے کہا کہ ٹوری حکومت کٹوتیاں کرکے مزدوروں کی زندگیاں مشکل بنا رہی ہے۔ یہ حکومت کہتی ہے کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں، حالانکہ انہوں نے بینکروں کو بچانے کے لیے اپنے خزانے کھول دیے تھے، کیونکہ یہ بینکر ٹوری کے سپورٹر تھے۔ جی ایم بی کی نمائندہ جیل اورگرلی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیبر کونسلرز کو سوچنا چاہیے کہ وہ ایسے ورکروں پر حملہ آور ہورہے ہیں جو پہلے ہی کم تنخواہ پر خاص ضرورت مندوں کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ ایسی زیادتی بالکل برداشت نہیں کی جائے۔ کونسل کو چاہیے کہ فوراً کیئر ورکروں کے مطالبات تسلیم کرنا چاہیے۔
تازہ ترین