• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مثبت کردار ادا کیا، پرویز اقبال

برسلز(عظیم ڈار)ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ نے برسلز پارلیمنٹ کے اشتراک سے’’پاکستان اور یورپ میں دہشت گردی کا تدارک‘‘ کے عنوان سے سیمینار منعقد کیا۔ سیمینار میں برسلز پارلیمنٹ کے اعلیٰ حکام ، انسانی حقوق کی تنظیموں، ماہر معاشیات و سیاسیات اہل علم سمیت پاکستانی ، ترکش ، مراکش کی انتہائی اہم شخصیات نے شرکت کی۔ برسلز پارلیمنٹ میں سیمینار کی صدارت ای ایو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن یورپ کے چیئرمین چوہدری پرویز اقبال لوسر نے کی اور کہا کہ برسلز ستائیس ممالک کا گیٹ وے ہے اور یورپی یونین اس وقت دنیا کی سب سے بڑی اور مضبوط ترین یونین ہےجہاں دنیا بھر کے نہ صرف فیصلے کئے جاتے ہیں بلکہ دنیا میں امن قائم کرنے اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی روک تھام اور دہشت گردی سے نبٹنے کیلئے سرگرداں ہیں۔انہوں نے کہا کہ روک تھام اور دہشت گردی سے نبٹنے کیلئے سرگراں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مثبت کردار ادا کیا ہے اور افواج پاکستان نے بے شمار قربانیاں دے کر دہشت گرد عناصر کا قلع قمع کیا ہے۔ بلجیم میں آباد پاکستانی کمیونٹی مسائل کے باوجود بلجیم کو اپنا ملک سمجھتی ہے اور مشترکہ مسائل کے حل کیلئے اپنی جانب سے ہر قسم کا تعاون کرنے کیلئے تیار ہے۔برسلز پارلیمنٹ کے سینئر نائب صدر فواد حیدر، ارکان پارلیمنٹ مادم جیو مین، مسٹر جے اے ایف وین ڈیم نے اس بات پر زور دیا کہ برسلز پارلیمنٹ نے قانون سازی کے ذریعے ہمیشہ ہی عوام کو سہولتیں پہنچائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی رفاعی تنظیم ای یو پاک فرینڈ شپ فیڈریشن کا دوستانہ ہاتھ ہمارے لئے قابل تقلید ہے اور ہم پاکستانی اور دیگر کمیوٹیز کے مسائل کو حل کرنے کیلئے اپنی خدمات جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو دہشت گردی کے خاتمے کیلئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے اور دہشت گرد کسی طور بھی معافی کے قابل نہیں۔انہیں فوری طور پرسزا دینی چاہئے تاکہ مزید ناخوشگوار واقعات سے بچا جاسکے۔ ہیومن رائٹس ایکٹی ویسٹ اینڈی ورمو ڈائریکٹر فار رفیوجیز اینڈ وائس پریذیڈنٹ متحدہ عرب یونین ڈاکٹر شیام نے انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف نوٹس لینے کی ضرورت پر زور دیا اور مختلف ممالک میں رفیوجیز کی بہبود کیلئے بہترقانون سازی بنانے کی گذارشات پیش کیں۔برطانیہ کے پاکستانی نژاد برٹش بیرسٹر گل نواز خان نے یورپ کے بدلتے حالات اور معیشت پر اثرانداز ہونے والے عناصر کا تذکرہ کرتے ہوئے درآمدات اور برآمدات کے قوانین میں مزید بہتری کو ناگزیر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دہشت گردی سے نبٹنے کیلئے ورکشاپس کانفرنسز ، مباحثے، مظاہرے اور سیمینارز سے آگاہی مہم کی شروعات کرنا ہوگی اور سازشی عناصر کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے برسلز پارلیمنٹ میں انگریزی زبان کی ترویج پر زور دیا تاکہ دیگر کمیونٹیز جو بلجیم کی مقامی زبانیں بولنے سے قاصر ہیں وہ انگریزی زبان میں اپنے مسائل آسانی سے بیان کرسکیں گے۔ ایم ڈی ہما ٹریولز ملک پرویز نے کہا کہ ہمیں انسانی حقوق کی پاسداری کیلئے کلیدی اقدام اٹھانے چاہئیں۔ انہوں نے دہشت گردی سے نبردآزما ہونے کیلئے ورکشاپس کے انعقاد کو ضروری قرار دیا اور کہا کہ دہشت گرد دنیا کے غیرامن پسند لوگ ہیں جو معصوم جانوں کے قاتل ہیں ایسے بے رحم اشخاص کو فوری طور پر سزائیں دی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمیونٹی بلجیم کے سیاسی سماجی کاروباری اور رفاعی اداروں کا حصہ بنانے کیلئے اپنے بچوں کو بہتر تعلیم و تربیت سے آراستہ کررہے ہیں تاکہ بلجیم کمیونٹی اور پاکستانی کمیونٹی کے دوستانہ تعلقات مزید مستحکم ہوسکیں۔ اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ کمیونٹی کی بہبود کیلئے آئند ہ بھی ایسے پروگرامز کئے جائیں گے۔واضح رہے کہ پہلی دفعہ پاکستانی تنظیم کی جانب سے منعقدہ پروگرام کو برسلز پارلیمنٹ کے مین ہال میں کروایا گیا ہے۔
تازہ ترین