• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعات ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ آخری مراحل میں داخل

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کی تمام سرکاری جامعات اور انسٹی ٹیوٹس کے ایکٹ میں ترمیم کے مسودے میں مزید تبدیلیوں کے بعد اب اسے آخری شکل دیدی گئی ہے۔ کمیٹی کے ایک رکن نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ چند سال قبل جامعات کے ایکٹ میں یہ جملہ درج ہوتا تھا کہ چانسلر کی خوشی/ رضامندی تک وائس چانسلر کی تقرری ہوگی تاہم اب یہ جملہ نہیں ہوتا مگر اب اسے اسے ایکٹ کا دوبارہ حصہ بنایا جا رہا ہے۔ ساتھ ہی ہر سال وائس چانسلر کی کارکردگی کے معاملے کو بھی ایکٹ میں شامل کیا جارہاہے۔ کمیٹی کے رکن کے مطابق سندھ کی کچھ جامعات کے وائس چانسلرز کی کارکردگی مناسب نہیں، ان کی ناتجربہ کاری اور متنازع فیصلوں سے اساتذہ اور طلبہ دونوں متاثر ہو رہے ہیں تاہم ہمارے پاس انہیں ہٹانے اور ان کے خلاف کارروائی کا اختیار ہی نہیں ہم کچھ چیزیں معلوم کرتے ہیں مگر یونیورسٹی بعض اوقات جواب بھی نہیں دیتی انھوں نے بتایا کہ بعض جامعات سے ریٹائرد افراد اور انسٹی ٹیوٹس و سینٹرز کے سربراہوں کی مدت کے بارے میں متعدد بار دریافت کیا گیا لیکن انھوں نے جواب ہی نہین دیا چناچہ ترمیمی مسودے میں ہم نے یہ چیزیں شامل کر دی ہیں تاکہ وائس چانسلر پر چیک اینڈ بیلنس رہے اور وہ فعال طریقے سے جامعات کو چلا سکے۔ کمیٹی کے رکن نے کہا کہ کچھ جامعات کے وائس چانسلر کے لئے مینجمنٹ کا تجربہ ہونا ضروری ہے اس لئے اب ہم آئندہ مینجمنٹ کو ترجیح دیں گے۔
تازہ ترین