• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ، کالادھن سفید کرنے والوں کو2سے5فیصد ٹیکس جمع کرانے کی شرط

Todays Print

اسلام آباد (حنیف خالد)مجوزہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت سفید دھن کرنے والوں سے2سے5فیصد ٹیکس وصول کرنے کی تجویز، کالا دھن سفیدکرنے والوں پر اینٹی منی لانڈرنگ ایف آئی اے ایکٹ اور9 قوانین کااطلاق نہ کئے جانے کاامکان ہے البتہ انسدادمنشیات ایکٹ اور انسداد دہشت گردی قانون سے استثنیٰ نہیںملے گا۔ مخبرکانام صیغہ راز میںرکھنے کااصولی فیصلہ کیاجارہاہے۔ 2016 میں موجودہ حکومت کے دور میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا ٹریڈرز کیلئے اعلان کیا اور ان کو ایک سے ڈیڑھ فیصد ٹیکس کے ساتھہ سالانہ آمدن ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی سہولت دی تاکہ زیادہ سےزیادہ ٹریڈرز اپنے غیر قانونی مالی کو مال کو ڈاکو مینٹڈ کر سکیں۔ نئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان سپیشل قانون بنا کر یا انکم ٹیکس آرڈیننس -2001میں ترمیم کر کے کئے جانے کا امکان ہے سپیشل قانون کے ذریعے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے اعلان کیلئے قومی اسمبلی اور سینٹ سے اس مسودہ قانون کی منظوری درکار ہوگی۔ آئین قانون کے تحت دوسرے قوانین سے امیونٹی منی بل کے ذریعے نہیں دی جاسکتی۔ ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا قانون جلدی لانے کیلئے صدارتی آرڈیننس جاری ہونے کا امکان ہے۔ ایمنسٹی اسکیم اشخاص اور کمپنیوں کیلئے ہوگی۔ اسکیم کے تحت کالا دھن تین ماہ کے اندر اندر ظاہر کیا جاسکےگا ملک سے باہر پوشیدہ آمدنی اور اثاثہ جات بنک اکائونٹس ظاہر کئے جا سکیں گے۔ ایک ماہ کے اندر کالا دھن ظاہر کرنیوالے سے نصف فیصد اس کے بعد آنے والے مہینوں میں اضافی نصف نصف فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔ ملک سے باہر لیکوئیڈ اثاثہ جات ظاہر کرنے پر5فیصد ٹیکس دینا ہوگا۔ دوسرے بیرون ملک اثاثہ جات4 فیصد ٹیکس ادا کر کے ڈیکلیئر کئے جاسکیں گے۔ ڈالر اکائونٹ میں رکھے گئے لیکوئیڈ اثاثہ جات پر3فیصد شرح سے بیرون ملک سے لیکوئیڈ اثاثہ جات وطن لانے اور ان کو ان کیش کرنیوالے کو2 فیصد شرح سے ٹیکس جمع کرانا ہوگا۔

تازہ ترین