• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی کرکٹ ٹیم نےدورہ نیوزی لینڈ میں لگاتار چھ ون ڈے میچ ہارنے کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز میں فتح کے ساتھ ساتھ آئی سی سی ٹی 20رینکنگ میں نمبر ون پوزیشن حاصل کرتے ہوئے جہاںایک بار پھر ثابت کیا کہ ہماری ٹیم کسی بھی وقت کھیل کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے وہیں کھلاڑیوں کی پرفارمنس میں غیر یقینی کیفیت کو بھی مزیدعیاں کردیا ہےاور اس بات کی ضرورت شدت سے محسوس ہونے لگی ہے کہ ٹیم کی اچھی کارکردگی میں تسلسل پیداکرنے کیلئے کرکٹ مینجمنٹ کوچ اور کپتان سے مل کر ٹھوس حکمت عملی وضع کرے تاکہ کھلاڑی دبائو سے نمٹنے کے ساتھ اپنی خامیوں پر قابوپاسکیں ۔ہار جیت بےشک کھیل کا حصہ ہوتی ہے لیکن فائٹنگ اسپرٹ کا مظاہرہ ہمیشہ ہونا چاہئے ۔اتوار کو کھیلے گئے سیریز کے آخری میچ میں پاکستان نے کیویز کو 182 رنز کا ہدف دیا جس کے تعاقب میں میزبان ٹیم چھ وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بنا سکی۔ شاداب خان نے دو جبکہ محمد عامر ،رومان رئیس ،عامر یامین اور فہیم اشرف نے ایک ایک وکٹ حاصل کی ۔شاداب خان کو مین آف دی میچ اور محمد عامر کو مین آف دی سیریز کا ایوارڈ دیا گیا۔واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی سرزمین پر پہلی بارپاکستان نے ٹی 20سیریز جیتی ہے۔دیکھا جائے تو قومی ٹیم ون ڈے اور ٹیسٹ میچوں کے بر عکس ٹی ٹونٹی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتی رہی ہے۔بھارت میں دو سال پہلے ہونے والے ٹی 20ٹورنامنٹ کے بعد پاکستان نے مسلسل پانچویں سیریز جیتی ہے۔جبکہ صرف سرفراز احمد کی قیادت میںپاکستان نےسترہ میں سے14 ٹی ٹونٹی میچ جیتےہیں۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی کپتان سرفراز احمدکو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ٹیم کی کارکردگی پر پوری قوم کو فخر ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کرکٹ ٹیم اس وقت بہترین و باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ہے لیکن ہمیں ون ڈے اور ٹیسٹ میچ میں بھی کامیابی کے گراف کو بڑھانا ہوگا۔نیز چند ماہ بعد ہونے والی ویسٹ انڈیز سیریز میں ٹی ٹونٹی والی پرفارمنس پیش کرکے ہی کامیابی حا صل ہوسکتی ہے۔

تازہ ترین