• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

س: سر میں ایم بی اے فنانس اور ہیومین ریسورس مینجمنٹ میں کر رہا ہوں ، میری آپ سے گزارش ہے کہ مجھے بتائیں کہ یہ اسپیشلائزیشن میرے روز گار میں میرے لئے مددگار ثابت ہو گی۔ یا مجھے کسی اور اسپیشلائز یشن کا انتخاب کرنا چاہئے،آپکی رائے میرے لئے بہت اہمیت کی حامل ہے، براہ کرم میری رہنمائی فرمائیں۔( محمد راشد)
ج: ایم۔ بی ۔ اے ، بذات خود ایک اسپیشلائزیشن ہے، اور اس میں کی گئی اسپیشلائزیشن کسی کورس کی گہرائی کی نمائندگی نہیں کرتی، میرا یہ مشورہ ہے کہ آپ ایم بی اے کے دوران اکنامکس اور فنانس پر زیادہ توجہ دیں۔
س: سر میرا بیٹا کامسیٹ لا ہور میں بی ایس آنر فزکس میں زیر تعلیم ہے، ابھی تک کا اس کا سی جی پی اے 2.5 ہے، میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے بتائیں کہ بی ایس آنر فزکس کرنے کے بعد مزید تعلیم یعنی ایم ایس یا ایم فل کرنے کے لئےپاکستان کی کون سی یونیورسٹی کا انتخاب کیا جائے؟(خالد انور۔لاہور)
ج: میرا یہ مشورہ ہے کہ آپ کا بیٹا کامسیٹ سے اپنی انڈر گریجویٹ ڈگری مکمل کرنے کے بعد فزکس میں ہی ایم فل یا پی ایچ ڈی کرے،اور اس کےلئے Nust ، U.E.T، قائد اعظم ، پنجاب یونیورسٹی میں سے کسی کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
س: مجھے اپنے بھائی کے انجینئر نگ میں داخلے کے حوالے سے آپ کی رہنمائی چاہئے، براہ کرم مجھے بتائیں کہ رنیوایبل انرجی ، یا الیکڑانکس انجینئر نگ میں سے کس مضمون کا انتخاب کرے؟ (ظفر علی۔ساہیوال)
ج: میرا یہ مشورہ ہے کہ آپ کا بھائی الیکٹرانکس یا کمیونیکیشن انجینئرنگ کا انتخاب کرے،یا صرف الیکٹرانکس انجینئرنگ بھی اس کے لئے فائدہ مند ثابت ہو گی۔ان دونوں اسپیشلائزیشن کی اندرون اور بیرون ملک برابر مانگ پائی جاتی ہے۔
س: محترم عابدی صاحب ، میں ایک ایم بی بی ایس ڈاکڑ ہوں، اور ان دنوں سعودی عرب میں قیام پزیر ہوں، میرا بیٹا ان دنوں لاہور کے ایک مشہور ا سکول سے او لیول کر رہا ہے، اگلے سال وہ اپنے اے لیول میں ہو گا، میں چاہتا ہوں کہ وہ اپنا بیچلر(انڈر گریجویٹ) اسپیس ٹیکنالوجی میں کرے ، آپ سے گزارش ہے کہ آپ مجھے بتائیں کہ بیرون ممالک کون سی ایسی یونیورسٹیاں ہیں جو اسپیس ٹیکنالوجی کے مضامین پڑھاتی ہیں اور، آپ کیا سمجھتے ہیں کہ آنے والے دس سالوں میں ا سپیس ٹیکنالوجی کا کیا اسکوپ ہو گا؟ ( خلیل رحمان۔سعووی عرب)
ج: اگر آپ کے بیٹے کی دلچسپی ا سپیس ٹیکنالوجی یعنی خلائی ٹیکنالوجی کی طرف جانے میں ہے تو، اسے بہت محنت کرنا ہو گی، وہ کوشش کرے کہ اے لیول میںفزکس ، میتھ، اور کیمسڑی کے مضامین میں اے گریڈحاصل کرے، اسپیس ٹیکنالوجی ایک آسان مضمون نہیں ہے اور خاص طور پر بین الا قوامی مقابلوں میں پاکستانی طالبعلموں کو بہت محنت کرنا پڑتی ہے، تا ہم میرا یہ مشورہ ہے کہ وہ اپنا اے لیول مکمل کرنے کے بعد مجھ سے رابطہ کریں۔
س۔ ایم ایس سی (آنرز)ڈویلپمنٹ اکنامکس میں کرنے کے بعد بھی میں ایک اچھی ملازمت حاصل کرنے سے قاصر ہوں، گزارش ہے کہ مجھے بتائیں کہ مجھے پی ایچ ڈی اکنامکس میں کرنی چاہئے یا مجھے کمپیوٹر کی فیلڈ کا انتخاب کرنا چاہئے۔آپ کی رہنمائی میرے لئے بہت مددگارثابت ہو گی، میں آپ کا بہت شکر گزار ہوں گا ۔ (شاہد حنیف۔مظفر گڑھ)
ج۔مشورہ ہے کہ آپ اپنی فیلڈ سے متعلقہ انٹرنشپ تلاش کرنیکی کوشش کریں، کبھی کبھی انٹرنشپ سے رابطے بنانے اور ایک آرگنائزیشن میں کام کرنے کے ماحول کو جاننے میں مدد ملتی ہے اور یہ تجربہ حاصل کرنے کا ایک بہت اچھا طریقہ ہے۔ انٹرنشپ پاکستان اور بیرون ممالک میں موجود ہیں مگر اس کیلئے آپکو باقاعدگی سے انٹرنیٹ پر سرچ کرنا پڑیگی۔

تازہ ترین