• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

1990 ءسے آج تک ہر سال 5فروری کا دن نہ صرف پاکستان بلکہ مقبوضہ جموں و کشمیر، آزاد کشمیر اور دنیا کے بیشتر مسلم ممالک میں مظلوم کشمیری مسلمانوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے منایا جاتا ہے۔آج کے دن مظلوم کشمیریوں کو اُن کا حق خود ارادیت دلانے کیلئے ملک بھر میں ریلیاں نکالی جائیں گی، سیمینارز منعقد کئے جائیں گے اور مختلف فورموں پر قراردادیں پیش کی جائیں گی۔بھارت اقوامِ متحدہ اور سلامتی کونسل کی کئی قراردادیں تسلیم کرنے کے باوجود مظلوم اور نہتے کشمیریوں کو اُنکا حق خود اختیاری دینے کو تیار نہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی کی تحریک ہر گزرتے دن کیساتھ شدت اختیار کرتی جا رہی ہے اور کشمیری عوام بھارت سے نفرت کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دے رہے۔آزادی کی اِس تحریک کو دبانے کیلئے قابض بھارتی فوج کے ظلم و ستم کا سلسلہ کسی حد پر رکنے میں نہیں آ رہا۔کہیں پیلٹ گنوں سے نہتے کشمیریوں کی آنکھیں چھینی جا رہی ہیں تو کہیں مائوں ، بہنوں کی عصمت تار تار کی جارہی ہے۔مائوں سے اُنکے جوان لخت جگر چھین لئے جاتے ہیں ۔ ننھے معصوم بچوں کویتیم کیا جا رہا ہے، لیکن کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے کی ہر کوشش، کشت و خون کے سارے طریقے اور ظلم و تشدد کے تمام حربے آزادی کی خواہش کو کمزور کرنے کے بجائے تیز تر کرنے کا سبب بن رہے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے حریت پسند عوام جس عزم کیساتھ مودی حکومت کی بربریت کا مقابلہ کر رہے ہیں اُس کے پیش نظر بھارت میں یہ سوچ پروان چڑھ رہی ہے کہ کشمیر کو طاقت کے بل پر بھارت کاحصہ بنائے رکھنا محال ہے۔لہٰذا یہ مسئلہ کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کیا جانا چاہئے۔اس صورتحال کا تقاضا ہے کہ حکومت پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بلا تاخیر منظم ، جارحانہ اور فیصلہ کن سفارتی مہم شروع کرے۔کشمیر میں بھارتی دیو استبداد کے رقص و وحشت کو روکنے کی ہر ممکن کوشش پاکستان کا فرض ہے۔بھارت کو بھی نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہئے اور مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مطابق حل کرنا چاہئے۔

تازہ ترین