سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں کشمیری رہنما محمد افضل گورو کی شہادت کی پانچویں برسی پرمکمل ہڑتال کے باعث نظام زندگی مفلوج رہا۔سید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق اور یٰسین ملک سمیت تقریباً تمام حریت رہنمائوں کو گھروں میں نظر بند یا زیر حراست رکھا گیا۔ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد بھی سیل کر دی گئی اور لوگوں کو وہا ں نمازجمعہ ادا نہیں کرنے دی گئی جبکہ ریل سروس بھی معطل رہی۔احتجاج سے روکنے کیلئے سرینگر اور سوپور سمیت کئی شہروں میں پابندیاں، فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات، حریت رہنمائوں سمیت سیکڑوں افراد کی افضل گورو کے گھر آمد، حریت رہنمائوں نے افضل گورو کے گھر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہداء ہی کشمیریوں کے اصل ہیرو ہیں، انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی میتیوں کی واپسی کیلئے ان کے اہلخانہ کی مدد کریں۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں شہید افضل گورو کی پانچویں برسی کے موقع پر مکمل ہڑتا رہی ۔ ہڑتال کے باعث وجہ تمام دکانیں، کاروباری مراکز اور تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ بھارت نے محمد افضل گورو کو9فروری2013 تہاڑ جیل میں جبکہ ایک اور معروف کشمیری رہنماءمحمد مقبول بٹ کو 11فروری1984کو اسی جیل میں پھانسی دی تھی اور دونوں شہداءکی میتوں کو جیل کے احاطے میں ہی دفن کر دیا تھا۔ حریت قیادت نے محمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کی میتوں کو نئی دلی کی تہاڑ جیل سے مقبوضہ کشمیر منتقل کرنے کے مطالبے پر زور دینے کیلئے لوگوں سے نماز جمعہ کے بعد پرامن احتجاجی مظاہرے کرنے کی بھی اپیل کی تھی تاکہ میتوں کی عزت و احترام کے ساتھ تدفین کی جاسکے۔ تاہم نتظامیہ نے سرینگر اور سوپور سمیت شمالی کشمیر کے کئی علاقوں میں پابندیاں نافذ کر دی تھیں جبکہ مقبوضہ وادی بھر میں بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار تعینات کردیے تھے۔ان اقدامات کا مقصد لوگوں کو بھارت مخالف مظاہروں سے روکنا تھا۔ادھرسخت پابندیوں کے باوجودحریت رہنماؤں سمیت سینکڑوں کی تعداد میں لوگ سوپورکے علاقے دوآبگا ہ میں محمد افضل گورو کے آبائی گھر گئے اور تعزیتی ریفرنس میں شرکت کی ۔ جموںوکشمیرڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ کشمیری شہداءکشمیریوں کے اصل ہیروہیں۔انہوں نے انسانی حقو ق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کہ وہ محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی میتوں کی واپسی کیلئے دونوں رہنماؤں کے اہلخانہ کی مدد کریں تاکہ انکی عقیدت و احترام کے ساتھ مقبوضہ علاقے میں تدفین کی جاسکے ۔