• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت کا زوال مقبوضہ کشمیر لائے گا
مقبوضہ کشمیر، بھارتی ملٹری کیمپ پر حملہ، 2فوجی ہلاک، سری نگر اسمبلی میں پاکستان زندہ باد کے نعرے، سری نگر اسمبلی میں پاکستان زندہ باد کے نعرے لگنے کے بعد بھارتی غاصبوں کو یقین آ جانا چاہئے کہ ان کا ظلم ان پر ہمالہ بن کر ٹوٹ سکتا ہے؎
ثنا خوان حقوق انسانی کہاں ہیں
ثنا خوانِ انسانیت سے یہ پوچھ
بھارت تاریخ عالم میں ظالموں کے انجام پر نظر دوڑائے اسے اپنا انجام نظر آ جائے گا، کسی کو اس کی سرزمین سے ، وطن سے، گھر سے بیدخل کرنا، نسل کشی کرنا، بھارت کے درندوں کے ساتھ ان ظالموں کے سہولت کاروں اور سرپرستوں کو بھی پیش نظر رکھنا چاہئے، امریکہ دہشت گردی کے خلاف ہوتا تو ریاستی دہشت گردی کو سب سے پہلے ختم کراتا اور سپر پاور کہلانے کا حق رکھتا مگر اس نے خود کو لٹل پاور ثابت کیا ہے، کہ مسلم دشمنی کو دہشت گردی کے خلاف جنگ سمجھ کر اب تک لاکھوں مسلمانوں کو دنیا بھر میں قتل کر چکا ہے، کشمیر، کشمیریوں کا ہے یہ ثابت کرنے کے لئے خون شہیداں کافی ہے، مگر ہم اغیار سے نہیں ہم کلمہ مسلم امہ کے تمام ممالک سے پوچھتے ہیں کہ کیا کشمیر میں مظالم پر خاموش رہنا ان کے لئے شرعاً جائز ہے؟ اگر نہیں تو سوا ارب مسلمانوں کی دنیا میں مقبوضہ کشمیر کی وادی ہی میں دریائوں کے ساتھ کشمیری مسلمانوں کا لہو بھی بہہ رہا ہے؟ 36اسلامی ملکوں کے اتحاد میں مسئلہ کشمیر کیوں ایجنڈے پر نہیں یا پھر ہمیں کہنے دیجئے کہ 52اسلامی ممالک میں سے 36کو باطل نے اپنی پالیسی کے لئے مختص کر لیا ہے، باقی رہ گئے 16ملک تو اگر بے ضمیری اور ظالم کا ساتھ دینے کا یہی عالم رہا تو پوری مسلم دنیا، باطل کا پانی بھرے گی۔
٭٭٭٭
آواز دے کہاں ہے؟
میڈیا پر ایک ہی آواز گونجتی رہتی ہے:رائو انوار کو آسمان کھا گیا زمین نگل گئی، آخر وہ ہے کہاں، سندھ پولیس بیچاری ایک جگہ چھوڑ کر ساری زمین چھان چکی ہے، اور اب بھی مسلسل ہونکادے رہی ہے کہ رائو انوار!؎
آواز دے کہاں ہے
دنیا میری ویراں ہے
اس کے ساتھ کا ایک جڑواں کیس اور بھی ہے مگر پنجاب پولیس نے تو پلک جھپکتے میں انسپکٹر عابد باکسر ڈھونڈ لیا اور انٹر پول کو مطلع کر دیا، باکسر نے ایک پنچ تو لگا دیا ہے کہ فلاں ابن فلاں کے لئے مقابلے میں بے گناہ مارتا رہا، ایک شخص جس کی ایک نہیں کئی بغلیں ہیں،پولیس اس کو کیوں نہیں ٹٹولتی کہ رائو انوار بھی تو اپنے لئے نہیں کسی کے لئے اِن کائونٹر تماشا کرنے کا ماہر تھا، ہمارے سارے کمزور مجرم طاقتور مجرم کی امانت ہوتے ہیں اور اس حوالے سے طاقتور مجرم امین ہوتے ہیں صادق نہیں، سارا فساد ہم غریب عوام کی دولت کا ہے، کہ جس کے زور پر گھوڑی چلتی ہے، رائو انوار کو اسی گھوڑی پر بٹھا کر ہوا کر دیا ہو گا، یہ محاورہ بھی سچ ہے کہ بچہ بغل میں ڈھونڈورا شہر میں، جن کی بیشمار بغلیں ہوتی ہیں رائو صاحب بھی کسی ایک میں بیٹھے سکون سے کافی پی رہے ہوں گے، نقیب اللہ محسود کیسا بانکا سجیلا جوان تھا، اس کے لواحقین کے حصے میں اس کی اب تک فقط قبر آئی، اس کے پھول سے بچے بیوی کس دکھ سے گزر رہے ہوں گے اور آگے چل کر مزید دکھی ہوں گے یہ رائو انوار کیا جانیں، اور وہ جو کسی کی بندوق تھے انہیں کیا احساس، سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ داورِ محشر سے بھی کیا کوئی انہیں بچا لے گا، گناہ گاروں کی یاریاں اس لئے بھی بہت پکی ہوتی ہیں کہ ٹوٹے تو دونوں یار ساتھ ساتھ ٹوٹتے ہیں ٹوٹیں ہاتھ ظلم کرنے کرانے والوں کے۔
٭٭٭٭
رحمت بی بی
تھوڑی دیر کے لئے سیاست کا بستہ ایک طرف رکھ دیں، اور ایک مشکل میں آئے باپ اور بیٹی کے ساتھ دینے اور کھڑے ہونے کی سی لازوال کہانی پر نظر ڈالیں جو مریم نواز اپنے والد گرامی کا ساتھ نبھا کر رقم کر رہی ہیں، اگر مریم ساتھ ساتھ نہ ہوتیں تو نواز شریف دکھ درد کی اس گھڑی میں اتنے مضبوط نہ رہتے، ان کو دل کا عارضہ بھی ہے ویسے بھی وہ نرم خو رقیق القلب ہیں، مگر مریم کی مسیحائی نے تو ثابت کر دیا کہ ایسی خاتون ہی مسیحا ہے، بیٹیاں واقعی باعث رحمت کجا سراپا رحمت ہوتی ہیں، حدیث مبارکہ ہے کہ جب کہیں بیٹی جنم لیتی ہےیزداں بھی مسکرا دیتا ہے، ہمارے معاشرے میں بیٹی کے ساتھ کس کس انداز میں زیادتی، ظلم، حق تلفی ہو رہی ہے اس سے مریم نواز بھی محفوظ نہیں، بہرحال یہ کہانی ہے ایک باپ اور بیٹی کے امر پیار کی، اعتزاز احسن سے بھی رہا نہ گیا اور انہوں نے حریف ہو کر بھی کہہ ڈالا:مشکل وقت میں مریم نواز جرأتمندانہ انداز میں باپ کے ساتھ کھڑی ہیں، ایک مریم ہی نہیں ہر بیٹی باپ کے ساتھ سورما بیٹے کی صورت کھڑی ہوتی ہے اور باپ کو دکھ میں تنہا نہیں چھوڑتی، اس لئے بیٹیوں کا خاص خیال رکھا جائے، اور افسوس کہ ہم نے خوب ’’خاص خیال‘‘ رکھا، سیاست کو ایک طرف رہنے دیں، کتنے ہی نواز شریف ہیں امیر بھی غریب بھی کہ ان کی بیٹیاں ہی بابل کا آنگن چھوڑ کر بھی نہیں چھوڑتیں، بیٹی، باپ کی رمز شناس بلکہ نبض شناس ہوتی ہے، حقوق نسواں کا جس قدر واویلا ہے اتنا ہی بیٹیوں کے ساتھ اب بھی امتیازی سلوک، جائیداد میں بیٹیوں کو کچھ نہیں ملتا، وہ چپ رہتی ہیں کہ کہیں اس کے بھائی اس سے ملنا جلنا ترک نہ کر دیں، مریم نواز نے باپ کی دلجوئی اور ساتھ دینے کی ایسی مثال قائم کی ہے جو قابل تقلید ہے، نثار علی خان کو اگر نظر انداز کیا گیا تو کونسی قیامت ٹوٹ پڑی، کہ مریم نواز کی اہمیت جو باپ کی خدمت سے عبارت ہے وہ بھی چبھنے لگی۔
٭٭٭٭
ثناء خوانِ تقدیس سینیٹ کہاں ہیں؟
....Oتجزیہ کار:سینیٹ الیکشن:بڑے بڑے ارب اور کھرب پتی میدان میں آ گئے۔
ثنا خوانِ تقدیس سینیٹ کہاں ہیں؟
ثنا خوانِ تقدیس سینیٹ کو لائو!
....Oمقبوضہ کشمیر کی سری نگر اسمبلی میں پاکستان زندہ باد کے نعرے،
بھارت بنے گا پاکستان
پاکستان زندہ باد
....Oشہباز شریف نے بادشاہی مسجد میں 60کروڑ بلا سود قرضے تقسیم کئے، جزا کم اللہ احسن الجزاء
....Oپرویز مشرف کے وسائل سے زیادہ اثاثے، نیب کی آزمائش شاید نیب کسی آزمائش میں نہ پڑے سردست پہلے سے جال میں موجود مچھلیوں سے ٹمٹنا چاہتا ہے، کیونکہ نئے چیئرمین بہت بڑے ایماندار شکاری ہیں۔

تازہ ترین