• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیاست میں وہی رہیگاجونوازشریف کےپیچھےکھڑاہوگا،طلال چوہدری

Todays Print

کراچی(ٹی وی رپورٹ)وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نےکہا ہےکہ پاکستان کی سیاست میں وہی رہے گا جو نواز شریف کے پیچھے کھڑا ہوگا،ن لیگ 2018ء کے انتخابات میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت سے جیتے گی،لودھراں میں اپوزیشن کے مضبوط ترین امیدوار کو ہمارے چوتھے نمبر کےامیدوار نے شکست دی،عوام نے نواز شریف کے ساتھ زیادتی کابدلہ ووٹ سے لینے کافیصلہ کرلیا ہے۔ پارلیمان جب چاہے اور جو چاہے قانون بناسکتی ہے۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سےگفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مرتضیٰ وہاب اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے صدر عارف چوہدری بھی شریک تھے۔مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کو قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کیلئے جدوجہد پر سرکاری اعزاز کے ساتھ دفنانا چاہئے تھا،عدلیہ کانواز شریف کیخلاف فیصلہ پارلیمان کے خلاف نہیں تھا،قانونی کیسوں کا فیصلہ سڑکوں پر نہیں ہوتا ہے،پارلیمان سے آئین سازی و قانون سازی کا حق کوئی نہیں چھین سکتا۔عارف چوہدری نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر نے ابھی طلال چوہدری کا کیس لڑنے کا فیصلہ نہیں کیاتھا،نواز شریف عدالت کی طرف سے ملنے والی ڈھیل سے بھرپور فائدہ اٹھارہے ہیں،دنیا میں پارلیمنٹ کا کسی خاص مقصد کیلئے کیا جانے والا فیصلہ عدالتوں نے ہمیشہ مسترد کیا ہے۔حکومت پرویز مشرف کو فی الفور پاکستان واپس لاکر مقدمہ چلائے۔طلال چوہدری نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عاصمہ جہانگیر سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن ہونے کی محتاج نہیں تھیں،ن لیگ کے اندر سے بھی انہیں سرکاری اعزاز کے ساتھ دفن کرنے کی بات کی گئی،اس حوالے سے حکومتی ترجمان کی طرف سے بات کے بغیر اندازے نہیں لگانے چاہئیں، عاصمہ جہانگیر کی خدمات کو ان کے مخالفین بھی مانتے ہیں،عاصمہ جہانگیر کی بہادری کا اندازہ مجھے اپنے کیس سے ہوا، بڑے بڑے وکلاء یہ کیس لینے سے ڈرتے ہیں اسی لئے عاصمہ جہانگیر کا انتخاب کیا گیا،عاصمہ جہانگیر نے اپنی زندگی اصولوں اور نظریے پر گزاری،وہی میرے کیس کو اچھی طرح پیش کرسکتی تھیں۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست میں وہی رہے گا جو نواز شریف کے پیچھے کھڑا ہوگا، ن لیگ 2018ء کے انتخابات میں دو تہائی سے زیادہ اکثریت سے جیتے گی، لوگ ٹکٹ لے کر گھر نہیں پہنچیں گے کہ رکن اسمبلی بن جائیں گے، لودھراں ایک سیمپل ہے اگر اپوزیشن کو سیاست بچانی ہے تو نواز شریف کے پیچھے کھڑے ہوجائیں، لودھراں میں اپوزیشن کے مضبوط ترین امیدوار کو ہمارے چوتھے نمبر کے امیدوار نے شکست دی، عوام نے نواز شریف کے ساتھ زیادتی کا بدلہ ووٹ سے لینے کا فیصلہ کرلیا ہے، پاکستان کے لوگ قانون بدلنا چاہتے ہیں جو ان کاحق ہے،عوام کے ووٹ کی طاقت سے منتخب ہو کر قانون بدلیں گے، لوگ ن لیگ کو نواز شریف کی بحالی کیلئے ووٹ دے رہے ہیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ دھرنا دے کر یا مظاہرہ کر کے عدالتی فیصلہ تبدیل کروانے کا کبھی نہیں کہا، پارلیمان کا کام آئین سازی ہے، پارلیمان جب چاہے اور جو چاہے قانون بناسکتی ہے، پارلیمان سے قانون سازی کا اختیار بھی لینا ہے تو اسے میونسپل کارپوریشن بنادیں، اگر کوئی پارلیمان کو قانون سازی سے روکنا چاہتا ہے تو وہ خود آئین کو ماننے کو تیار نہیں ہے۔طلال چوہدری نے کہا کہ اگر اس ملک میں غداری کا ملزم پرویز مشرف اور دہشتگردی کا ملزم عمران خان پارٹی سربراہ ہوسکتا ہے لیکن نواز شریف پارٹی سربراہ نہیں ہوسکتا تو اس کا مطلب ایک خاص شخص کو ٹارگٹ کیا جارہا ہے۔عارف چوہدری نے کہا کہ وہ مقتدرافراد جو ملک میں جمود زدہ سوچ کو قائم رکھنا چاہتے ہیں انہوں نے عاصمہ جہانگیر کو غلط طریقے سے پیش کیا، عاصمہ جہانگیر کو جہاں مظلوم کی آواز دبی ہوئی محسوس ہوئی وہاں انہوں نے اس آوازکو اٹھانے کی کوشش کی،عاصمہ جہانگیر نے ابھی طلال چوہدری کا کیس لڑنے کا فیصلہ نہیں کیا تھا، اگر کوئی وکیل کسی کا کیس سپریم کورٹ میں لیتا ہے تو ایڈووکیٹ آن ریکارڈ کے ذریعہ یہ بات convey ہوجاتی ہے لیکن یہاں ایسا نہیں ہوا۔ عارف چوہدری نے کہا کہ پاکستانی ریاست بنیاد پرستوں کے ہاتھوں یرغمال ہے،حکومت کو ان قوتوں سے خوفزدہ ہونے کے بجائے عاصمہ جہانگیر کو سرکاری اعزاز کے ساتھ دفناکر پاکستان کا روشن خیال چہرہ دنیا کے سامنے لانا چاہئے تھا،عاصمہ جہانگیر پر کوئی پاکستان دشمنی کا الزام نہیں لگاسکتا۔عارف چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف عجیب بات کررہے ہیں کہ لودھراں میں کامیابی ان کی نااہلی کے فیصلے کیخلاف عوامی ردعمل ہے، کیا نواز شریف کی نااہلی کے بعد پشاور میں پی ٹی آئی کی فتح ان کیخلاف فیصلے پر عوام کااعتماد تھا، کسی کو بھی عدالت اور عوام کو آمنے سامنے نہیں لانا چاہئے، نواز شریف عدالت کی طرف سے ملنے والی ڈھیل سے بھرپور فائدہ اٹھارہے ہیں۔

تازہ ترین