• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منتخب نمائندوں کو گالیاں دیکرکون سے آئین کی تشریح ہورہی ہے، مریم نواز

Todays Print

مانسہرہ(ایجنسیاں ) سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہاہے کہ توہین عدالت میں پکڑنا ہے تو اس کو پکڑیں جس نے شرمناک کا لفظ استعمال کیااورعدالت پر دھاندلی کاالزام لگایا، اس مولوی کو پکڑیں جس نے عدالت کو گالیاں دیں، دنیا کی کسی عدالت میں غلط فیصلوں پر تنقید کو توہین عدالت نہیں سمجھا جاتا‘آپ کون ہوتے ہو منتخب نمائندوں کو جرائم پیشہ عناصر سے تشبیہ دینے والے؟ اور توہین کرنے والے‘ ان لوگوں نے نواز شریف سے عہدہ لیا، ان کے خاندان اور بیٹی کے پیچھے پڑ گئے اور اب پارٹی صدارت کے پیچھے پڑگئے ہیں، نواز شریف کے خلاف انتقام کی آگ ٹھنڈی نہیں ہو رہی،کبھی گاڈفادرکبھی سسیلین مافیا، کبھی چور اور کبھی ڈاکو کہا ، منتخب وزیر اعظم کو گالی دینا عوام کو گالی دینے کے برابر ہے، پاناما ٹرئل شروع ہونے سے پہلے نواز شریف کو سزا سنا دی، عوامی عدالت سے نواز شریف کے حق میں فیصلہ آتا ہے تو ججز سے نئی گالی سننے کو ملتی ہے۔ کیا آئین میں گالی دینے کی شق موجود ہے؟ منتخب نمائندوں کو گالی دیکر کونسے آئین کی تشریح ہو رہی ہے، عدالت کی توہین ہوتی ہے تو کیاعوام کے ووٹ کی توہین نہیں ہوتی، کیا عوام کے ووٹ کو پھاڑ کر ردی کی ٹوکری میں پھینکنا چوری نہیں ؟کیا یہ ڈاکا نہیں؟ یہ تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکا ہے،منتخب نمائندوں کو جرائم پیشہ عناصر سے تشبیہہ دینے والوں کو وہی جواب ملے گا جو نواز شریف کے سیاسی مخالفین کو دیا جاتا ہے،درست فیصلوں کو وضاحتوں اور صفائیوںکی ضرورت نہیں ہوتی چیف جسٹس آف پاکستان مخالفین جیسی زبان استعمال کریں گے تو جواب بھی ویسا ہی ملے گا‘ کیا آئین پاکستان میں گالی دینے اور انتقام لینے کی کوئی شق ہے؟ ۔ منتخب نمائندوں کو گالیاں دے کر کون سے آئین کی تشریح ہورہی ہے؟‘ کبھی نواز شریف کو کہا جاتا ہے ملک کے اندر نہیں آ سکتے ،کبھی کہا جاتا ہے باہر نہیں جا سکتے،نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں ،فکر نہ کرو ہم بھاگنے والے نہیں ‘جس دن عوامی عدالت سے نواز شریف کے حق میں فیصلہ آتا ہے اسی دن اعلیٰ عدلیہ کے کچھ ججوں کی طرف سے نئی گالی سننے کو ملتی ہے ‘عمران خان کو خوش ہونے کی ضرورت نہیں‘ اسے صادق اور امین کا سرٹیفکیٹ نواز شریف کے بغض میں ملا ہے ‘خان صاحب اب غلطیوں سے سیکھنے کا وقت نہیں رہا،اب نامہ اعمال دکھانے کا وقت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو مانسہرہ میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے نااہلی اوراقامہ فیصلے پر عوام سے نامنظور کے نعرے لگوائے۔مریم نواز کا کہنا تھا کہ 2 دن پہلے لودھراں کی عوامی عدالت نے نااہل کو اہل کر دیا اورعام انتخابات سے پہلے ہی مخالفین کو سزا سنادی ہے‘مجھے خوشی ہے کہ نواز شریف کا مقدمہ عوام نے اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے ‘جس کے بعد اب مجھے کیوں نکالا کا مذاق بنانے والے خود آج کہتے ہوں گے نواز شریف کو کیوں نکالا ۔ مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو ای سی ایل میں ڈالنے کی ضرورت نہیں، نواز شریف کے بڑوں کی قبریں یہی پر ہیں وہ اسی مٹی کی پیدائش ہیں ، فکر نہ کرونواز شریف اور بچے یہیں رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ کبھی گاڈفادرکبھی سسیلین مافیا، کبھی چور اور کبھی ڈاکو کہا جاتا ہے جبکہ عوام کے منتخب وزیر اعظم کو گالی دینا عوام کو گالی دینے کے برابر ہے‘چیف جسٹس یا کوئی بھی فریق بن کر عمران خان اور ہمارے مخالفین جیسی زبان استعمال کرینگے تو جواب بھی ویسا ہی ملے گا،ایسی زبان استعمال نہیں ہونی چاہیے جیسی عمران خان کنٹینر پر چڑھ کر استعمال کرتے تھے‘ان کا کہنا ہے کہ درست فیصلوں کو وضاحتوں کی ضرورت نہیں ہوتی اور نہ ہی درست فیصلوں کی صفائیاں دینا پڑتی نہ قسمیں کھانا پڑتی ہیں بلکہ اس میں نواز شریف کا کم اور انصاف کا نقصان زیادہ ہوا ہے۔عدالت کے باقی ججوں اور لوگوں کے ووٹ کی بھی توہین ہے ‘ دنیا کی کسی عدالت میں غلط فیصلوں پر تنقید کو توہین عدالت نہیں سمجھا جاتا‘ عدالت کی توہین کا نوٹس لینے والے بہت ہیں آپ کو اپنی توہین کا نوٹس خود لینا پڑے گا‘ اگر توہین عدالت میں پکڑنا ہے تو اس کو پکڑیں جس نے شرمناک لفظ استعمال کیا تھا، اگر توہین عدالت میں پکڑنا ہے تو اس کو پکڑا جائے جس نے کنٹینر پر چڑھ کرعدالت پر دھاندلی کاالزام لگایا، توہین عدالت لگانی ہے تو اس مولوی پر لگائیں جس نے عدالت کو گالیاں دیں۔توہین عدالت وہ کر رہا ہے جس نے انصاف کی توہین کی ‘ جس نے عدل کی توہین کی ہے، جس نے اپنے منصب کی توہین کی اور جس نے اپنے ساتھ ساتھ ان فاضل ججز کی توہین کی ہے جو آئین اور قانون پر چلتے ہیں۔مریم نوازنے کہا ہے کہ آپ کون ہوتے ہو منتخب نمائندوں کو جرائم پیشہ عناصر سے تشبیہ دینے والے؟ آپ کون ہوتے ہو کسی کی توہین تضحیک کرنے والے‘ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے نواز شریف سے عہدہ لیا، ان کی بیٹی کے پیچھے پڑ گئے، فیملی کو نہیں چھوڑا اور اب پارٹی صدارت کے پیچھے پڑگئے ہیں۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے خلاف انتقام کی وہ کونسی آگ ہے جو ٹھنڈی ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی لیکن ان عقلمندوں کو یہ نہیں پتہ کہ نواز شریف(ن) لیگ کا صدر ہو یا نہ ہو، عوام کو فرق نہیں پڑتا بلکہ نواز شریف کو جتنا دبا ؤگے وہ اتنا مضبوط ہوکر سامنے آئے گا۔مریم نوازنے کہا کہ عمران خان لودھراں الیکشن کے بعد سبق سیکھنے کی بات کرتے ہیں مگر خان صاحب اب سیکھنے کا وقت گزر چکا ہے اب اعمال نامہ دکھانے کا وقت ہے۔ علی ترین کو نواز شریف کے سپاہی نے چاروں شانے چت کیا‘اب عمران خان کے پاس رونے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔مریم نواز نے کہا کہ تحریک انصاف کے آج تک جتنے بھی امیدوار ہارے ہیں ان سب کا قصور وار عمران خان ہے کیونکہ اس نے تحریک انصاف کو سازش کرنے والی جماعت کے طور پر پیش کیا‘پاناما کے درخواست گزار اب خالی کرسیوں پر جلسے کرتے ہیں۔عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ تمہاری سیاست بھی جھوٹی‘ تمہاریتبدیلی بھی جھوٹی،بجلی منصوبے بھی جھوٹے،عمران خان کا بلین ٹری پراجیکٹ بھی جھوٹا اورعمران خان جھوٹوں کا سردار ہے۔

تازہ ترین