• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سماجی تضاد:عالمی سماجی ترقی کی رفتار میں پاکستان 105 ویں نمبر پر

لاہور ( رپورٹ :ریاض الحق)آج پوری دنیا میں سماجی انصاف کا عالمی دن منایا جا رہا ہے جس کا مقصد عالمی سطح پر سماجی انصاف کے فروغ کے لئے شعور اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے اقدامات بھی اٹھانا ہے جس سے انصاف کی راہ میں حائل ہونے والی رکاوٹوں کو دور کیا جا سکے تاہم صورتحال برعکس ہے اور معاشرتی تضاد بدستور بڑھتا ہی جا رہا ہے۔عالمی سماجی ترقی کی رفتار میں پاکستان 105 ویں نمبر پر ہے،یہ امر انتہائی افسوس ناک ہے کہ دنیا میں اسکول نہ جانے والے بچوں کی آبادی کا 20 فیصد پاکستانی بچوں پر مشتمل ہے،دنیا کی آبادی کا ہر پانچواں فاقہ کشی کا شکارہے ۔ امیر اور غریب کا فرق ناصرف نمایاں ہونے لگا ہے بلکہ جدید دور میں بھی غلامانہ طرز زندگی کی جھلک نظر آنے لگی ہے جس کی بنیادی وجہ غربت کے ساتھ زندگی گزارنے والے افراد ہیں جو غربت کے باعث اپنے بنیادی حقوق تک سے محروم ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عالمی سطح پر 20 فیصد آبادی غربت کی نچلی سطح پر زندگی گزارنے کے ساتھ ساتھ اپنے بنیادی حقوق سے بھی محروم ہے۔ سماجی ناانصافی کا یہ عالم ہے کہ عالمی آبادی کا ہر 5 واں اور ملکی آبادی کا ہر چوتھا فرد نیم فاقہ کشی کا شکار ہے۔ ملک میں غربت کی شرح بڑھتی جا رہی ہے جس کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ ملکی آبادی کا 62 فیصد یومیہ 200 روپے بھی کمانے سے قاصر ہے جبکہ 28 فیصد کے لئے تو 100 روپے یومیہ کمانا بھی مشکل ہو چکا ہے۔معاشرتی انصاف کے عالمی دن کے حوالے سے جنگ ڈیولپمنٹ رپورٹنگ سیل نے مختلف ذرائع سے جو اعدادوشمار حاصل کئے ہیں اس کے مطابق صرف 40 فیصدعالمی آبادی 90 فیصد عالمی اثاثوں پر قابض ہے اور 60 فیصد کے پاس بقیہ 10 فیصد اثاثے ہیں جس سے ناصرف معاشرتی تضاد فروغ پا رہا ہے بلکہ اس سے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر ممالک میں تضاد بھی بخوبی سامنے آنے لگا ہے۔
تازہ ترین