• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

توہین عدالت کیس ،نجی چینل کے اینکرپرسن کا جواب غیر تسلی بخش قرار

اسلام آباد (جنگ رپورٹر) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایک نجی چینل کے اینکرپرسن مطیع اللہ جان کے ایک پروگرام سے متعلق توہین عدالت کیس کی سماعت کے دوران مسئول علیہان کی جانب سے جمع کرائے گئے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے دوبارہ جواب جمع کرانے کی ہدایت کیساتھ کیس کی مزید سماعت کل بدھ تک ملتوی کردی ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی پر مشتمل سنگل بنچ نے پیر کو کیس کی سماعت کی تو مسئول علیہ مطیع اللہ جان اور وقت ٹیلی ویژن کی انتظامیہ کی جانب سے عدالت میں تحریری جواب پیش کیا گیا ،جس کا جائزہ لینے کے بعدفاضل جج نے مسئول علیہ کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے لکھا ہے کہ غلطی نہیں ہوئی اور پروگرام سو فیصد نیک نیتی پر مبنی ہے،انہوں نے بیورو چیف سردار حمید کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے یہ حدیث تو سن رکھی ہو گی کہʼʼ کسی کے جھوٹا ہونے کیلئے اتنا کافی ہے کی وہ بلا تصدیق بات آگے کردےʼʼ،آپ کہہ رہے ہیں کہ آپ نے ٹھیک کیا ہے،یہ ہر گز معافی کی زبان نہیں ہے،جس پر مسئول علیہ کے وکیل نے کہا کہ ہم نے جواب کے پیرا نمبر چھ میں غیر مشروط معافی مانگی ہے،جس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ اپنے کئے کو ٹھیک بھی کہہ رہے ہیں اور معافی بھی مانگ رہے ہیں؟ اصل حقائق کیا ہیں؟اگر ٹیلی ویژن چینلز پر قوم کو غلط معلومات دی گئیں توبراہ راست پروگراموں پر پابندی لگا ئی جاسکتی ہے،انہوں نے مزید کہا کہ خدا کا واسطہ ہے کہ کسی کی پگڑی اچھالنے سے پہلے تصدیق کرلیاکریں،جس پر وکیل صفا ئی نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی معافی مانگ لی ہے ، جس پر جسٹس شوکت عزیز نے کہا کہ یہ توعدالت کے منہ پر طمانچہ ہے، میں اللہ کو گواہ رکھتے ہوئے کہتا ہوں کہ یہ میرا ذاتی معاملہ نہیں ، یہ عدالت کے وقار کا معاملہ ہے،یہ میری بات نہیں ہے آپ لوگ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، تعمیر کریں تخریب نہیں، تنقید کریں تضیحک نہیں ، معلومات دیں ڈس انفارمیشن نہیں،اس طرح نہیں چلے ہو گا ، عدالت کو گو لی نہ دیں،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے مطیع اللہ جان کو کہا وہ بھی نظرثانی کرکے پرسوں تک عدالت میں اپنا جواب جمع کرائیں،بعد ازاں فاضل عدالت نے مذکورہ بالا حکم جاری کرتے ہوئے مزید سماعت بدھ تک ملتوی کردی ۔
تازہ ترین